انتظامیہ کے ان احکامات سے سرینگر کے بازاروں میں لوگوں کی بھیڑ کم ہوگئی ہے جس سے بازاروں میں خریدو فروخت میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
سرینگر کے ڈپٹی کمشنر شاہد چودھری نے پارکس اور باغات کو بند کرنے کا اعلان ٹویٹ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے لوگوں سے تعاون کرنے کی اپیل کی اور انہیں احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔
سرینگر ضلع انتظامیہ نے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ باغات اور پارکس کو ادویات کا چھڑکاو کریں۔ وہیں سرینگر کی عدالت عالیہ نے عام لوگوں کو احکامات صادر کیے ہیں کہ کوروناوائرس وبا کو مد نظر وہ کورٹ کے احاطے یا اس کے اندر آنے سے گریز کریں۔
عدالت عالیہ کی انتظامیہ نے آج صبح یہ احکامات جاری کیے ہیں جس کے بعد کسی بھی شہری کو عدالت کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔ وکلا کا کہنا تھا کہ عدالت میں اگلے احکامات تک صرف اہم مقدمات کی شنوائی ہوگی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ میں مہلک کورونا وائرس نے دستک دی ہے۔ خطہ جموں میں 2 مثبت کیسز جبکہ خطہ لداخ میں 3 مثبت کیسز سامنے آئے ہیں۔
ادھر جموں و کشمیر انتظامیہ نے تیزی سے پھیلنے والے اس متعدی مرض کی روک تھام کے لیے محکمہ صحت کو الرٹ پر رکھا ہے۔
دونوں مرکزی علاقوں میں مریضوں میں کورونا وائرس کے قوی علامات و امکانات پائے جانے کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اسکولوں میں تدریسی عمل کو بند کر دیا ہے، وہیں جموں میں سمینا ہالز بھی 31 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کیا۔ انتظامیہ نے تعلیمی ادارے، کوچنگ سنٹرز، سپورٹس کلبز اور کھیل کود کے میدان اگلے حکم نامے تک بند کا بھی اعلان کیا ہے۔
کورونا وائرس سب سے پہلے چین کے ووہان میں پھیل گیا جس کی وبا دنیا بھر میں عام ہو گئی اور تقریباً 127 ممالک اس بیماری کے شکار ہوئے ہیں۔