ETV Bharat / state

Case registered against Sikh for Justice: امرناتھ یاترا میں خلل ڈالنے کی دھمکی کے بعد سکھ فار جسٹس گروپ کے خلاف معاملہ درج - سکھ فار جسٹس گروپ کے خلاف معاملہ درج

جموں و کشمیر پولیس نے سرینگر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں سکھ فار جسٹس گروپ کے خلاف یو اے پی اے ایکٹ کے تحت ایک معاملہ درج کیا ہے۔ Case registered against Sikh for Justiceیاسین ملک کو سزا سنائے جانے کے بعد سکھ فار جسٹس کی جانب سے سالانہ امرناتھ یاترا میں خلل ڈالنے کی دھمکی کا ویڈیو جاری کیا گیا تھا۔

کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن
کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن
author img

By

Published : Jun 3, 2022, 11:01 PM IST

علحیدگی پسند رہنما محمد یاسین مَلِک کو ٹیرر فنڈنگ معاملے میں خصوصی این آئی اے کی ایک عدالت کی جانب سے عمر قائد کی سزا سنائے جانے کے بعد 'سکھ فار جسٹس' کی جانب سے سالانہ امرناتھ یاترا میں خلل ڈالنے کی دھمکی دیتے ہوئی سماجی رابطہ ویب سائٹ پر ویڈیو جاری کیا گیا تھے۔ اس حوالے سے جموں و کشمیر پولیس نے جمعہ کے روز سرینگر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں ایک معاملہ درج کیا ہے۔ Case registered against Sikh for Justice

پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ قابل اعتماد طریقے سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ افراد یا گروہ جن میں 'سکھ فار جسٹس' شامل ہیں، امرناتھ یاترا سے قبل ملک مخالف پیغامات پھیلا رہے ہیں اور مختلف مذہبی گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "یہ گروہ/افراد علیحدگی پسندانہ پیغامات/نظریہ پھیلا رہے ہیں، وہاں بھارت کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر سوالیہ نشان لگا کر اور اس میں خلل ڈال رہے ہیں، اس کے علاوہ ایسی سرگرمیوں سے جموں و کشمیر میں امن و امان کی خرابی کا خدشہ ہے۔"

Case registered against Sikh for Justice group after threatening to disrupt Amarnath Yatra
امرناتھ یاترا میں خلل ڈالنے کی دھمکی کے بعد سکھ فار جسٹس گروپ کے خلاف معاملہ درج

پولیس کا کہنا ہے کہ "تمام معلومات کی بنیاد پر اور ایسے گروہوں/افراد کی شناخت کے مقصد سے، ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ معاملہ یو اے پی اے ایکٹ کی دفعہ 13،153A اور 153B کے علاوہ تعزیرات ہند کے دفعہ 505 کے تحت درج کر تحقیقات شروع کی گئی ہے۔"

واضح رہے کہ گزشتہ مہینے کی 25 تاریخ کو یاسین مَلک کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی وہیں اس کے دوسرے دن 'سکھ فار جسٹس' نے امرناتھ یاترا میں خلل ڈالنے کی دھمکی دی تھی۔ سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹوئٹر پر شائع کیے گئے ویڈیو میں سکھ فار جسٹس کے بانی گروپتون سنگھ پنو یاسین ملک کے دفاع میں سامنے آئے۔ پنوں نے کہا کہ علیحدگی پسندی کو فنڈ دینا عسکریت پسندی نہیں ہے۔

علحیدگی پسند رہنما محمد یاسین مَلِک کو ٹیرر فنڈنگ معاملے میں خصوصی این آئی اے کی ایک عدالت کی جانب سے عمر قائد کی سزا سنائے جانے کے بعد 'سکھ فار جسٹس' کی جانب سے سالانہ امرناتھ یاترا میں خلل ڈالنے کی دھمکی دیتے ہوئی سماجی رابطہ ویب سائٹ پر ویڈیو جاری کیا گیا تھے۔ اس حوالے سے جموں و کشمیر پولیس نے جمعہ کے روز سرینگر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں ایک معاملہ درج کیا ہے۔ Case registered against Sikh for Justice

پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "یہ قابل اعتماد طریقے سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ افراد یا گروہ جن میں 'سکھ فار جسٹس' شامل ہیں، امرناتھ یاترا سے قبل ملک مخالف پیغامات پھیلا رہے ہیں اور مختلف مذہبی گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "یہ گروہ/افراد علیحدگی پسندانہ پیغامات/نظریہ پھیلا رہے ہیں، وہاں بھارت کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر سوالیہ نشان لگا کر اور اس میں خلل ڈال رہے ہیں، اس کے علاوہ ایسی سرگرمیوں سے جموں و کشمیر میں امن و امان کی خرابی کا خدشہ ہے۔"

Case registered against Sikh for Justice group after threatening to disrupt Amarnath Yatra
امرناتھ یاترا میں خلل ڈالنے کی دھمکی کے بعد سکھ فار جسٹس گروپ کے خلاف معاملہ درج

پولیس کا کہنا ہے کہ "تمام معلومات کی بنیاد پر اور ایسے گروہوں/افراد کی شناخت کے مقصد سے، ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ معاملہ یو اے پی اے ایکٹ کی دفعہ 13،153A اور 153B کے علاوہ تعزیرات ہند کے دفعہ 505 کے تحت درج کر تحقیقات شروع کی گئی ہے۔"

واضح رہے کہ گزشتہ مہینے کی 25 تاریخ کو یاسین مَلک کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی وہیں اس کے دوسرے دن 'سکھ فار جسٹس' نے امرناتھ یاترا میں خلل ڈالنے کی دھمکی دی تھی۔ سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹوئٹر پر شائع کیے گئے ویڈیو میں سکھ فار جسٹس کے بانی گروپتون سنگھ پنو یاسین ملک کے دفاع میں سامنے آئے۔ پنوں نے کہا کہ علیحدگی پسندی کو فنڈ دینا عسکریت پسندی نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.