سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے سرکردہ اراکین اور سینیئر عہدیداروں کا ایک اہم اجلاس منگل کے روز منعقد ہوا۔منعقدہ اجلاس میں فیصلہ لیا گیا کہ جمعتہ الوداع کی نماز دو بجے اور شب قدر کے موقعہ پر نماز عشا ساڑے دس بجے اور حسب سابق نماز عید تاریخی عیدگاہ سرینگر میں دس بجے ادا کی جائیگی، تاہم موسم خراب ہونے کی صورت میں وقت مقرہ پر عید کی نماز جامع مسجد میں ادا کی جائیگی۔
اجلاس میں مرکزی جامع مسجد میں جمعتہ الوداع، مقدس شب قدر اور عید الفطر کی عظیم اسلامی تقریبات کے حوالے سے جامع مسجد میں آنے والے نمازیوں اور زائرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرانے کیلئے انتظامات کا جائزہ لیکر انہیں حتمی شکل دی گئی۔اس دوران انجمن کے سربراہ میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی طویل ترین تقریباً چار سالہ اور مسلسل غیر قانونی اور غیر اخلاقی نظر بندی پر شدید فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام اور انتظامیہ سے پُر زور مطالبہ کیا گیا کہ جمعتہ الوداع، شب قدر اور عید الفطر جیسی اہم اور بابرکت دینی نوعیت کی تقریبات کے پیش نظر میرواعظ کی فوری رہائی بہر صورت یقینی بنائی جائے تاکہ موصوف اپنے معمول کی سرگرمیاں شروع کرسکیں۔
مزید پڑھیں: Eid Prayers In Eidgah Srinagar تاریخی عید گاہ سرینگر میں کیا واقعی امسال نماز عید ادا ہوگی؟
بیان میں واضح کیا گیا کہ مسلمانوں کی ان عظیم تقریبات میں گام و شہر سے لاکھوں کی تعداد میں مسلمان مرکزی جامع مسجد کا رخ کرکے نہ صرف جمعتہ الوداع کی نماز ادا کرتے ہیں بلکہ شب بیداری اور اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور اجتماعی توبہ و استغفار اور دعا و مناجات کے ذریعہ اللہ تبارک و تعالیٰ کو راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں بلکہ میرواعظ کشمیر کے پند و نصائح اور مواعظ حسنہ سے بھی بھر پور استفادہ کر کے اپنے ایمان و یقین میں اضافہ کرتے ہیں جبکہ 5 اگست2019 سے میرواعظ کی نظر بندی کے سبب یہ تمام معمولات معطل اور مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔