سرینگر: تیار کیا جارہا یہ کھانا اور پیک کیا جارہا یہ پھل، پانی کی بوتلیں، جوس اور کھجور یہ غیر سرکاری ادراے وی دی ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے افطاری اور سحری کی تیاری کا حصہ ہے اور یہ بھی کسی اور کے لیے نہیں بلکہ ان تیمارداروں کے لیے جن کے بیمار اس وقت وادی کشمیر کے سب سے بڑے ہسپتال شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس صورہ میں زیر علاج ہیں۔
انسانی جزبے اور خدمت خلق کے جزبے سے سرشار وی دی ہیلپنگ ہینڈ کے صدر عمر وانی کی نگرانی میں یہ کام صیام کے پہلے ہی دن جاری ہے جس میں یومیہ بنیاد پر 18 سو افراد کے لیے سحری اور افطاری کے لیے کھانا اور دیگر چیزیں فراہم کی جاتی ہیں۔ ایسے میں غیر سرکاری فلاحی ادراے کے نوجوان کارکنان افطار اور سحری کے وقت سکمز صورہ پہنچ کر ان تیمارداروں میں کھانے پینے کی چیزیں تقسیم کرکے اپنی بہترین خدمات انجام دیتے ہیں۔وی دی ہیلپنگ ہینڈز اگرچہ وادی کشمیر میں سماجی کے تئیں مختلف فلاحی کام انجام دیتا رہتا ہے، تاہم گزشتہ 4 برسوں سے ادارے کے کارکنان ماہ صیام کے متبرک مہینے میں اس طرح کے خاص عمل میں جڑ جاتے ہیں اور سکمز صورہ میں تیمارداروں کو ان متبرک ایام کے دوران دو وقت کا کھانا فراہم کرکے انسانی ہمدردی کی عظیم مثال پیش کرتے ہیں۔
کسی روزہ دار مسلمان کو روزہ افطار کروانا ثواب کا کام ہے اور احادیث مبارکہ میں اس کے فضائل بیان کیے گیے ہیں۔ وی دی ہیلپنگ ہینڈس فاؤنڈیشن کے ساتھ اس وقت کشمیر کے مختلف اضلاع کے 5 سو کارکنان جڑے ہوئے ہیں، جو کہ مخلتف فلاحی کاموں کے لیے ہمشیہ پیش پیش رہتے ہیں۔ عمر وانی کہتے ہیں کہ آج کے دور میں وادی کشمیر میں نوجوان منشیات کی لت اور دیگر برائیوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ایسے میں اگر زیادہ سے زیادہ نوجوان فلاحی کاموں میں مصروف ہو جائیں گے تو اس سے نہ صرف سماجی کاموں کو سر انجام دینے میں آسانی پیدا ہوگی بلکہ سماجی بدعات کا بھی کافی حد قلع قمع ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں : Ramdahn 2023 درگاہ حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز میں سحری کا انتظام
آفات سماوی ہو یا دیگر سماجی معاملات وی دی ہیلپنگ ہینڈز 2013 سے اپنی خدمات پیش پیش رکھے ہوئے ہے۔ وہیں یہ ادارہ کئی برسوں سے سماج کے غریب اور بے سہارا نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی اجتماع شادی بھی انجام دیتا رہتا ہے اور اب تک ادارے کی جانب سے 5 سو جوڑوں کی شادی کی جاچکی ہے۔ ماہ رمضان کے اس متبرک مہینے کے دوران افطاری اور سحری میں ہسپتال میں کھانا مہیا کرنے کے بعد یہ غیر سرکاری فلاحی ادارہ 61 جوڑوں کی اجتماعی شادی کروانے جارہا ہے جس کی تیاری بھی جاری ہے۔ بہر حال معاشرے کے تئیں اپنی بہترین خدمات پیش کرنے والے عمر وانی جیسے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔