ETV Bharat / state

10th Muharram Procession: عاشورہ کے جلوس کی اجازت پر غور کیا جائے گا، ایس ایس پی سرینگر - ایس ایس پی سرینگرجلوس عزا

آٹھ محرم الحرام کے جلوس عزا کی اجازت دیے جانے کے بعد شیعہ آبادی یوم عاشورہ یعنی 10 محرم الحرام کے جلوس عزا کی اجازت دینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ Muharram procession in srinagar

عاشورہ کے جلوس کی اجازت پر غور کیا جائے گا، ایس ایس پی سرینگر
عاشورہ کے جلوس کی اجازت پر غور کیا جائے گا، ایس ایس پی سرینگر
author img

By

Published : Jul 27, 2023, 2:24 PM IST

عاشورہ کے جلوس کی اجازت پر غور کیا جائے گا، ایس ایس پی سرینگر

سرینگر: جموں کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں تیس برس سے بھی زائد عرصہ تک قدغن عائد کیے جانے کے بعد انتظامیہ نے 8 محرم کے جلوس عزا کی اجازت دی۔ مشروط اجازت دیے جانے کے بعد جمعرات کی صبح جلوس عزا پر امن طریقے پر اختتام ہوا اور انتظامیہ اب 10 محرم الحرام یعنی یوم عاشورہ کے جلوس کی اجازت دینے پر غور کرے گی۔ یاد رہے کہ انتظامیہ نے آج سرینگر کے گورو بازار سے ڈلگیٹ تک صبح 6 سے 8 بجے تک جلوس عزا برآمد کرنے کی اجازت دی تھی جس کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ یہ جلوس قریبا 9 بجے اختتام ہوا جس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ اعجاز اسد نے کہا کہ اس جلوس کی اجازت دینا پر امن حالات کا نتیجہ ہے۔ ایس ایس پی سرینگر، راکیش بلوال، نے کہا کہ شیعہ رہنماؤں اور عزاداروں نے انتظامیہ کے ساتھ اس جلوس کو پرامن طریقے سے منعقد کرنے میں اپنا مکمل تعاون پیش کیا۔ یوم عاشورہ کے جلوس کی اجازت سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایس ایس پی نے کہا: ’’10 محرم کے جلوس کو نکالنے کی اجازت دینے پر اب انتظامیہ غور کرے گی۔‘‘

جمعرات کی صبح ۸ محرم کو سرینگر کے گورو بازار سے شروع ہوا اور لالچوک کے مولانا آزاد روڈ سے گزرتے ہوئے ڈلگیٹ میں اختتام ہوا۔ اس جلوس میں ہزاروں شیعہ عزاداروں نے شرکت کی۔ یہ عزادار سرینگر سمیت مختلف اضلاع سے آئے ہوئے تھے۔ یاد رہے کہ سرینگر میں 8 اور 10 محرم کے جلوسوں پر سنہ 1989 میں عسکریت پسندی شروع ہونے کے بعد پابندی عائد کی گئی تھی۔

گزشتہ چند روز سے شیعہ مکتب فکر سے وابستہ رہنماؤں نے انتظامیہ سے 8 اور 10 محرم کے جلوسوں کو نکالنے کی اجازت دینے کے لیے کئی اجلاس منعقد کئے۔ اس فیصلے کا شیعہ آبادی نے خیر مقدمہ کیا ہے۔ البتہ انہوں نے 10 محرم کے جلوس کو نکالنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ آج کے جلوس کے دوران سیکورٹی بندو بست کے متعلق کشمیر زون کے پولیس اے ڈی جی پی وجے کمار نے گزشتہ روز پولیس کے متعلقہ افسران اور نیم فوجی افسران کے ساتھ اہم میٹنگ کی تھی۔

مزید پڑھیں: Muharram Procession in Kashmir تین دہائیوں کے بعد سرینگر میں آٹھ محرم کا جلوس نکالا گیا

جمعرات کے جلوس کی اجازت دینے میں جموں کشمیر ایل جی انتظامیہ کے لئے کامیابی بھی ہے کیونکہ اس سے وہ کشمیر میں بہتر امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کے طور پر پیش کرے گی۔ یاد رہے کہ مرکزی سرکار اور ایل جی انتظامیہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کو دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ منسلک کر رہی ہیں۔

عاشورہ کے جلوس کی اجازت پر غور کیا جائے گا، ایس ایس پی سرینگر

سرینگر: جموں کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں تیس برس سے بھی زائد عرصہ تک قدغن عائد کیے جانے کے بعد انتظامیہ نے 8 محرم کے جلوس عزا کی اجازت دی۔ مشروط اجازت دیے جانے کے بعد جمعرات کی صبح جلوس عزا پر امن طریقے پر اختتام ہوا اور انتظامیہ اب 10 محرم الحرام یعنی یوم عاشورہ کے جلوس کی اجازت دینے پر غور کرے گی۔ یاد رہے کہ انتظامیہ نے آج سرینگر کے گورو بازار سے ڈلگیٹ تک صبح 6 سے 8 بجے تک جلوس عزا برآمد کرنے کی اجازت دی تھی جس کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ یہ جلوس قریبا 9 بجے اختتام ہوا جس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

سرینگر کے ضلع مجسٹریٹ اعجاز اسد نے کہا کہ اس جلوس کی اجازت دینا پر امن حالات کا نتیجہ ہے۔ ایس ایس پی سرینگر، راکیش بلوال، نے کہا کہ شیعہ رہنماؤں اور عزاداروں نے انتظامیہ کے ساتھ اس جلوس کو پرامن طریقے سے منعقد کرنے میں اپنا مکمل تعاون پیش کیا۔ یوم عاشورہ کے جلوس کی اجازت سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایس ایس پی نے کہا: ’’10 محرم کے جلوس کو نکالنے کی اجازت دینے پر اب انتظامیہ غور کرے گی۔‘‘

جمعرات کی صبح ۸ محرم کو سرینگر کے گورو بازار سے شروع ہوا اور لالچوک کے مولانا آزاد روڈ سے گزرتے ہوئے ڈلگیٹ میں اختتام ہوا۔ اس جلوس میں ہزاروں شیعہ عزاداروں نے شرکت کی۔ یہ عزادار سرینگر سمیت مختلف اضلاع سے آئے ہوئے تھے۔ یاد رہے کہ سرینگر میں 8 اور 10 محرم کے جلوسوں پر سنہ 1989 میں عسکریت پسندی شروع ہونے کے بعد پابندی عائد کی گئی تھی۔

گزشتہ چند روز سے شیعہ مکتب فکر سے وابستہ رہنماؤں نے انتظامیہ سے 8 اور 10 محرم کے جلوسوں کو نکالنے کی اجازت دینے کے لیے کئی اجلاس منعقد کئے۔ اس فیصلے کا شیعہ آبادی نے خیر مقدمہ کیا ہے۔ البتہ انہوں نے 10 محرم کے جلوس کو نکالنے کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ آج کے جلوس کے دوران سیکورٹی بندو بست کے متعلق کشمیر زون کے پولیس اے ڈی جی پی وجے کمار نے گزشتہ روز پولیس کے متعلقہ افسران اور نیم فوجی افسران کے ساتھ اہم میٹنگ کی تھی۔

مزید پڑھیں: Muharram Procession in Kashmir تین دہائیوں کے بعد سرینگر میں آٹھ محرم کا جلوس نکالا گیا

جمعرات کے جلوس کی اجازت دینے میں جموں کشمیر ایل جی انتظامیہ کے لئے کامیابی بھی ہے کیونکہ اس سے وہ کشمیر میں بہتر امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کے طور پر پیش کرے گی۔ یاد رہے کہ مرکزی سرکار اور ایل جی انتظامیہ کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کو دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ منسلک کر رہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.