جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں مقامی لوگوں نے آج حکومت کے خلاف زور دار احتجاج Protests Against Road Construction in Shopian کیا۔ احتجاجیوں نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے شوپیان سے کولگام تک نیشنل ہائی وے 444 تعمیر کیا جا رہا ہے اور اس سلسلہ میں ملازمین نے درجنوں دیہاتوں میں سیب باغیچوں میں نشان دہی کا عمل شروع کر دیا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اس سڑک کی تعمیر سے چوبیس ہزار کنال آراضی پر پھیلے باغیچوں Apple Orchards کو کاٹا جائے گا جسکی وجہ سے سیب کی معیشت پوری طرح ختم ہو جائےگی۔ ضلع شوپیان کے درجنوں دیہات جس میں پنجورہ، ہبڈی پورہ، لوہند، راولپورہ، گناپورہ، شرطپورہ، دچھی پورہ، آرش پورہ، اویند، بمنی پورہ اور دیگر علاقوں کے لوگوں نے آج اس حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ National Highway 444 from Shopian to Kulgam
مقامی لوگوں نے بتایا کہ ایک درجن سے زائد دیہاتوں کے لوگوں کا روزگار اور آمدنی کا واحد ذریعہ چھینا جارہا ہے۔ لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ان باغیچوں کو کاٹنے کے خلاف ہیں اور حکومت کو چاہئے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے لے تاکہ غریب کاشتکار بھی اپنی زندگی بسر کر سکیں۔ اس حوالہ سے ڈپٹی کمشنر شوپیان نے بتایا کہ وہ آنے والے دو روز میں اس مسلئہ پر بات کریں گے۔ Protests Against Road Construction in Shopian