ETV Bharat / state

Instead Of Hemp, Paddy Was Grown: شوپیاں میں بھنگ کے بجائے دھان اگائی جانے لگی

جموں و کشمیر کے شوپیان ملہورہ علاقہ میں 450 کنال اراضی سے زائد زمین پر بھنگ کی کاشت کی جاتی تھی اور اس علاقے کے بہت سے لوگ غیر قانونی طور پر منشیات کا کاروبارکرتے تھے، لیکن انتظامیہ کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے اب لوگ بھنگ کے بجائے دھان اور سبزیوں کی فصل اگانے لگے۔

author img

By

Published : Jun 26, 2023, 4:25 PM IST

Updated : Jun 26, 2023, 4:42 PM IST

بھنگ کے بجائے دھان اگائی جانے لگی
بھنگ کے بجائے دھان اگائی جانے لگی
بھنگ کے بجائے دھان اگائی جانے لگی

شوپیاں: جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کا ملہورہ علاقہ منشیات کے حوالے سے کافی بدنام تھا، کیونکہ یہاں ضلع شوپیاں میں سب زیادہ بھنگ کی کاشت ہوتی ہے۔ ملہورہ ضلع شوپیاں کا آخری گاؤں ہے اور اس علاقے کی سرحدیں جنوبی کشمیر کے دو اضلاع یعنی اننت ناگ اور پلوامہ سے ملتی ہیں۔ ملہورہ علاقے میں 450 کنال اراضی سے زائد زمین پر بھنگ کی کاشت ہوتی تھی اور اس علاقے کے بہت سے لوگ غیر قانونی طور پر منشیات کا کاروبار کرتے تھے جس کی وجہ سے کافی تعداد میں نوجوان منشیات کی لت میں مبتلا ہو رہے تھے۔ دراصل بھنگ اگانے میں محنت کم اور زیادہ آمدنی ہوتی تھی، جس کی وجہ سے زیادہ لوگ بھنگ کی کاشت کرنے میں دلچسپی لیتے تھے۔
مقامی باشندوں، رضا کار تنظیموں اور انتظامیہ خصوصا محکمہ مال، محکمہ ایگریکلچر اور پولیس کی جانب سے اس علاقے میں، خشخاش اور بھنگ کی کاشت کے خلاف کارروائی کی گئی اور پولیس نے افراد کو منشیات کے کاروبار میں ملوث پانے جانے پر سخت ایکشن لیا تاہم 450 سے زائد کنال اراضی پر بھنگ کی کاشت ہوتی تھی جسے روکنا مشکل ہو رہا تھا، جب کہ شوپیاں پولیس اور ضلع انتظامیہ شوپیاں بھی اس علاقے میں بھنگ کی کاشت کو روکنے کے لیے برسوں سے کوششیں کرتی آرہی ہے۔
جموں و کشمیر میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے منشیات کی لت کے خاتمے کے لیے ممکنہ کوششیں جاری ہیں اور منشیات کے کاروبار کو ختم کیا جارہا ہے۔ وہیں ان کوششوں کی بدولت 10 برس بعد پولیس اور محکمہ ایگریکلچر کو شوپیاں ضلع کے ملہورہ علاقہ میں بڑی تبدیلی نظر آرہی ہے، کیونکہ یہاں اب لوگ بھنگ کے بجائے دھان کی کاشت کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ملہورہ کے ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ علاقے میں برسوں سے بھنگ کی کاشت ہوتی تھی اور کئی لوگ منشیات کے کاروبار کے ساتھ وابستہ تھے تاہم محکمہ پولیس اور محکمہ ایگریکلچر کی کوششوں کے بعد اب لوگوں نے یہاں بھنگ کی کاشت کرنا چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی شوپیاں تنوشری، ڈی ایس پی زینہ پورہ ریاض احمد، ایس ایچ او زینہ پورہ نظیر احمد اور ایس ایچ او وچی جہانگیر احمد کی کوششوں کے بعد اس علاقے کے لوگوں نے اب ساڑھے چار سو سے زائد کنال اراضی پر اب سبزیوں کی کاشت شروع کی جس میں زیادہ تردھان کی فصل اگائی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ ایگریکلچر کی جانب سے بھی کافی کوششیں کی گئی جنہوں نے اس علاقے میں بھنگ اگانے والے افراد میں ہر قسم کی سبزیوں کے بیچ مفت میں تقسیم کیے۔ جب کہ آج اب یہاں اس زمین پر بھنگ کی نہیں بلکہ مختلف اقسام کی سبزیوں کے ساتھ ساتھ دھان کی فصلیں اگائی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: Urs Hazrat Shah Hamdani ترال میں شاہ ہمدان عرس تزک و احتشام سے منایا گیا
محکمہ ایگریکلچر سے وابستہ ایک افسر جاوید احمد نے بتایا کہ گذشتہ چھ برس سے ہم اس علاقے میں بھنگ کی کاشت کو ختم کرنے کے لیے محنت کر رہے تھے اور بالآخر آج ہم کامیاب ہوتے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں 400 سے زائد کنال اراضی زمین پر بھنگ کی کاشت ہوتی تھی جس کو ہم سبزیوں کی کاشت میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ اس علاقے کے لوگوں کی جو دھان کی فصل ہے، اگر اسے کچھ نقصان ہوگا تو اس صورت میں انہیں معاوضہ فراہم کیا جائے گا کیونکہ اس دھان کی فصل کو انشورنس کے زمرے میں لایا گیا ہے۔

بھنگ کے بجائے دھان اگائی جانے لگی

شوپیاں: جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کا ملہورہ علاقہ منشیات کے حوالے سے کافی بدنام تھا، کیونکہ یہاں ضلع شوپیاں میں سب زیادہ بھنگ کی کاشت ہوتی ہے۔ ملہورہ ضلع شوپیاں کا آخری گاؤں ہے اور اس علاقے کی سرحدیں جنوبی کشمیر کے دو اضلاع یعنی اننت ناگ اور پلوامہ سے ملتی ہیں۔ ملہورہ علاقے میں 450 کنال اراضی سے زائد زمین پر بھنگ کی کاشت ہوتی تھی اور اس علاقے کے بہت سے لوگ غیر قانونی طور پر منشیات کا کاروبار کرتے تھے جس کی وجہ سے کافی تعداد میں نوجوان منشیات کی لت میں مبتلا ہو رہے تھے۔ دراصل بھنگ اگانے میں محنت کم اور زیادہ آمدنی ہوتی تھی، جس کی وجہ سے زیادہ لوگ بھنگ کی کاشت کرنے میں دلچسپی لیتے تھے۔
مقامی باشندوں، رضا کار تنظیموں اور انتظامیہ خصوصا محکمہ مال، محکمہ ایگریکلچر اور پولیس کی جانب سے اس علاقے میں، خشخاش اور بھنگ کی کاشت کے خلاف کارروائی کی گئی اور پولیس نے افراد کو منشیات کے کاروبار میں ملوث پانے جانے پر سخت ایکشن لیا تاہم 450 سے زائد کنال اراضی پر بھنگ کی کاشت ہوتی تھی جسے روکنا مشکل ہو رہا تھا، جب کہ شوپیاں پولیس اور ضلع انتظامیہ شوپیاں بھی اس علاقے میں بھنگ کی کاشت کو روکنے کے لیے برسوں سے کوششیں کرتی آرہی ہے۔
جموں و کشمیر میں گورنر انتظامیہ کی جانب سے منشیات کی لت کے خاتمے کے لیے ممکنہ کوششیں جاری ہیں اور منشیات کے کاروبار کو ختم کیا جارہا ہے۔ وہیں ان کوششوں کی بدولت 10 برس بعد پولیس اور محکمہ ایگریکلچر کو شوپیاں ضلع کے ملہورہ علاقہ میں بڑی تبدیلی نظر آرہی ہے، کیونکہ یہاں اب لوگ بھنگ کے بجائے دھان کی کاشت کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ملہورہ کے ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ علاقے میں برسوں سے بھنگ کی کاشت ہوتی تھی اور کئی لوگ منشیات کے کاروبار کے ساتھ وابستہ تھے تاہم محکمہ پولیس اور محکمہ ایگریکلچر کی کوششوں کے بعد اب لوگوں نے یہاں بھنگ کی کاشت کرنا چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایس ایس پی شوپیاں تنوشری، ڈی ایس پی زینہ پورہ ریاض احمد، ایس ایچ او زینہ پورہ نظیر احمد اور ایس ایچ او وچی جہانگیر احمد کی کوششوں کے بعد اس علاقے کے لوگوں نے اب ساڑھے چار سو سے زائد کنال اراضی پر اب سبزیوں کی کاشت شروع کی جس میں زیادہ تردھان کی فصل اگائی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ ایگریکلچر کی جانب سے بھی کافی کوششیں کی گئی جنہوں نے اس علاقے میں بھنگ اگانے والے افراد میں ہر قسم کی سبزیوں کے بیچ مفت میں تقسیم کیے۔ جب کہ آج اب یہاں اس زمین پر بھنگ کی نہیں بلکہ مختلف اقسام کی سبزیوں کے ساتھ ساتھ دھان کی فصلیں اگائی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: Urs Hazrat Shah Hamdani ترال میں شاہ ہمدان عرس تزک و احتشام سے منایا گیا
محکمہ ایگریکلچر سے وابستہ ایک افسر جاوید احمد نے بتایا کہ گذشتہ چھ برس سے ہم اس علاقے میں بھنگ کی کاشت کو ختم کرنے کے لیے محنت کر رہے تھے اور بالآخر آج ہم کامیاب ہوتے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں 400 سے زائد کنال اراضی زمین پر بھنگ کی کاشت ہوتی تھی جس کو ہم سبزیوں کی کاشت میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ اس علاقے کے لوگوں کی جو دھان کی فصل ہے، اگر اسے کچھ نقصان ہوگا تو اس صورت میں انہیں معاوضہ فراہم کیا جائے گا کیونکہ اس دھان کی فصل کو انشورنس کے زمرے میں لایا گیا ہے۔

Last Updated : Jun 26, 2023, 4:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.