محکمۂ موسمیات کی پیشگوئی کے عین مطابق وادیٔ کشمیر میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب پہاڑی علاقوں میں برفباری جب کہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
جنوبی کشمیر کے شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں بھی ہفتہ کو برفباری کے سبب جہاں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی وہیں میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
کئی اقسام کے سیب درختوں پر ہی موجود تھے جس کے سبب سیب سے لدے درخت یا تو برفباری کی وجہ سے اکھڑ گئے یا ان کی شاخیں ٹوٹ گئی ہیں۔
گرچہ محکمۂ موسمیات نے چند روز قبل ہی برفباری کی پیشگوئی کی تھی اور کسانوں سے مناسب اقدامات اٹھانے کی اپیل کی تھی، تاہم وادیٔ کشمیر میں نامساعد حالات کے سبب غیر مقامی مزدور وادی چھوڑ کر وطن واپس لوٹ گئے جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو درختوں سے میوہ اتارنے کے لئے وقت پر مزدور نہیں ملے۔
- مزید پڑھیں: کشمیر: خراب موسم سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا
محکمۂ موسمیات کی پیشگوئی کے ساتھ ہی کاشتکاروں نے درختوں سے سیب اتارنے کا عمل ہنگامی بنیاد پر شروع کیا تاہم ضلع شوپیان میں قریب 30 فیصد کسان برفباری سے قبل درختوں سے سیب اتارنے سے قاصر رہے۔
کسانوں نے انتظامیہ سے برفباری کے سبب ہوئے نقصان کا تخمینہ لگاکر باغ مالکان کو معاوضہ فراہم کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔