شبھم بٹ کا تعلق جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع شوپیاں کے چھودری گنڈ علاقہ سے ہے اور وہ کشمیری پنڈت ہیں۔ شبھم بٹ نے بی ایس سی ریڈیالوجی ڈگری حاصل کرکے ڈیری فارم کا کاروبار کرکے نہ صرف اپنے بلکہ دیگر کئی افراد کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے ہیں۔
شبھم بٹ نے بی ایس سی ریڈیالوجی سے ڈگری مکمل کرنے کے بعد سرکاری نوکریوں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے اپنا خود کا کاروبار شروع کیا۔
شبھم بٹ نے تعلیم حاصل کرنے کے بعد نوکری کرنے کے بجائے وہ روزگار کی طرف مائل ہوئے اور آج اپنے کاروبار کو یہاں تک پہنچا دیا ہے کہ ان کے کاروبار سے دیگر کئی افراد کا روزگار بھی منسلک ہے اور ان کے گھر کا خرچ بھی چل رہا ہے۔
محکمہ مویشی پروری کی جانب سے سبسڈی لون کے تحت شبھم نے گاؤں میں دیگر نوجوانوں کے ساتھ مل کر ڈیری فارم شروع کیا، جس کی وجہ سے انہیں اچھا خاصا منافع ہورہا ہے اور وہ اس کام سے خوش ہیں۔
ضلع شوپیان میں دیگر اضلاع سے دودھ کی پیداوار کافی کم تعداد میں ہوتی ہے اور ضلع شوپیان میں کچھ گنے چنے نوجوان ڈیری فارمنگ کا کام کرتے ہیں۔
تاہم تعلیم یافتہ شبھم ایک ایسا نوجوان ہے جس نے ڈیری فارم قائم کیا ہے اور ان کی اس پہل سے دیگر نوجوان بھی اب ڈیری فارمنگ شروع کرنے کے لیے محکمہ مویشی پروری کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
پورے ملک کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بڑھتی بے روزگاری مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کے لیے بھی بڑا مسئلہ بنتی جا رہی ہے اور جن میں زیادہ تر نوجوان سرکاری نوکریوں کے پیچھے بھاگتے رہتے ہیں۔ تاہم شبھم نے اپنے اور دوسرے نوجوانوں کے لیے خود روزگار کمانے کے لیے ایک بہترین مثال قائم کی ہے۔
شبھم نے بتایا کہ وہ روزانہ دو سو سے ڈھائی سو لیٹر دودھ فروخت کرتے ہیں جس سے ان کی اچھی خاصی کمائی ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:
earn from calligraphy: کیلیگرافی کے ذریعے اچھا پیسہ کما رہی ہیں آفرین جانواری
شبھم نے مزید بتایا کہ ڈیری فارمنگ میں لوگ گوبر دیکھ کر اس کام کو پسند نہیں کرتے ہیں لیکن میں گوبر کی طرف نہیں بلکہ منافع کی طرف دیکھتا ہوں۔