جموں و کشمیر کے ضلع رام بن سے تعلق رکھنے والے بلاک ڈیولپمنٹ نمائندوں نے پریس کانفرنس کے دوران پنچایتی راج ایکٹ میں نئی ترمیم کی مذمت کی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حدبندی ترمیم میں نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
بلاک ڈیولپمنٹ نمائندوں نے نئی حد بندی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ’’عوام کش‘‘ قرار دیا۔
بلاک چیئرمین دفتر میں طلب کی ہوئی پریس کانفرنس کے دوران بلاک ڈیولپمنٹ نمائندوں نے کہا: ’’گورنر انتظامیہ منتخب بلاک چیرمینوں کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے اور اپنے وعدوں سے مکر رہی ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ جب پنچوں، سرپنچون اور بلاک چیئرمینوں نے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا تھا اس و قت یہاں کی مقامی مین اسٹریم سیاستی جماعتوں نے انتخابات سے دور رہنے کا فیصلہ کیا تھا، جبکہ ’’ہم نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے انتخابات کے عمل کو یقینی بنایا تھا، جس کا صلہ آج پنچایتی راج ایکٹ میں ترمیم کی صورت میں دیا جا رہا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: ڈی ڈی سی کی حدبندی مکمل، 280 علاقائی حلقے بنائے گئے
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’مخصوص سیاسی جماعت سے وابستہ افراد کو فائدہ پہنچانے کے لیے پالیسی وضع کی جا رہی ہے۔‘‘
انہوں نے انتظامیہ سے بلاک نمائندوں کی جانب سے ظاہر کیے گئے خدشات پر غور کرنے کی اپیل کی ہے۔ انکا کہنا ہے کہ ’’اگر گورنر انتظامیہ نے اس جانب توجہ نہ دی تو ہمارے پاس مستعفی ہونے کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ الیکشن اتھارٹی نے مرکزی علاقہ جموں و کشمیر میں ضلعی ترقیاتی کونسلوں کی حدبندی مکمل کرتے ہوئے اسے 280 علاقائی حلقوں میں تقسیم کر دیا۔