جموں و کشمیر، ضلع رامبن کے سب ڈویژن گول میں آثار قدیمہ کی ایک منفرد پہچان گھوڑا گلی کے نام سے مشہور ہے لیکن انتظامیہ اور گھوڑا گلی محکمہ آثار قدیمہ کی عدم توجہی کی وجہ سے تاریخی مقام گھوڑا گلی اس وقت خاتمے کے دہانے پر ہے۔
وادی کشمیر سے ایک سیاح جب گھوڑا گلی پہنچا تو وہ کافی زیادہ رنجیدہ ہوا اور اس تاریخی مقام کی خستہ حالی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے تاریخی مقام محکمہ اور انتظامیہ کی لاپرواہی اور عدم توجہی کی وجہ سے ختم ہونے کے قریب ہیں، انھوں نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ اور انتظامیہ کو ایسے تاریخی ورثے کی بقا کی کوشش کرنی چاہیے۔
مقامی سیاح کو مزید کہنا تھا کہ یہاں پر پرانے زمانے میں پتھروں کو تراش کر بنائے گئے گھوڑے اور دیگر مجسمے مٹی میں دفن ہوتے جا رہے ہیں، اگر انہیں بچانے کے لیے جلد اقدامات نہیں کیے گئے تو یہ آثار قدیمہ ہمیشہ کے لیے دفن ہوجائے گا۔
واضح رہے گی گھوڑا گلی کے نام سے مشہور آثار قدیمہ کا یہ منفرد تاریخی ورثہ ضلع رامبن کے سیاحتی نقشے پر کافی اہم کردار ادا کرسکتا ہے، لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ انتظامیہ اور محکمہ آثار قدیمہ اس جانب توجہ دیں اور جموں میں آثار قدیمہ کے اس تاریخی ورثے کی شناخت کو دوبارہ بحال کیا جائے۔