ضلع راجوری کی سب ڈویزن تھنہ منڈی کی پنچایت منہال گلی میں عوام نے محکمہ بجلی اور محکمہ جل شکتی کے خلاف سخت نارضگی کا اظہار کیا۔ راجوری تا بفلیاز چار لائن سڑک کی تعمیر کا کام چل رہا ہے جس دوران یہ دونوں محکمہ جات بہت لاپرواہی سے اپنا کام انجام دے رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق راجوری تا سورنکوٹ 33 کے وی بجلی کی لائن گزرتی تھی جوکہ تین سال سے بند ہے مگر اس کے نیچے 11KV بجلی کی لائن چل رہی ہے۔
لوگوں نے بتایا کہ سڑک کی تعمیر کی وجہ سے بیشتر جگہوں پر پسیاں گر گئی ہیں جن کی زد میں 33KV لائن آگی ہے۔ دو تین مقامات پر بجلے کے کھمبے زمین سے باہر نکل گئے ہیں۔ جبکہ کھمبے صرف تاروں کے سہارے ہی کھڑے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ لائن گر گئی تو اس کے نیچے سے گزرنے والی 11KV لائن پر گر سکتی ہے جس کی وجہ سے پورے گاؤں میں آگ لگ سکتی ہے۔
کمپنی کے منیجر سے جب اس سلسلے میں بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ محکمہ بجلی کے آفیسرز کو سڑک کی تعمیر سے قبل آگاہ کیا گیا تھا کہ اس لائن کو تبدیل کیا جائے تاکہ سڑک کی تعمیر میں کوئی خلل نہ پڑھے مگر محکمہ بجلی کے افسران نے اس طرف کوئی توجہ نہ دی۔ اب ایک بار پھر محکمہ بجلی کے افسران کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اس مسئلہ کا حل نکالیں تاکہ تعمیری کام میں کوئی خلل نہ ہو اور ساتھ میں لوگوں کو جو خطرہ ہے اس سے وہ بچ سکیں۔
وہیں، مقامی لوگوں نے محکمہ جل شکتی پر بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 40 سال قبل پائپ لائن بچھائی گئی تھی اس کے بعد ابھی تک اس کی مرمت کے لیے محکمہ کی طرف سے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
انہوں نے محکمہ سے گزارش کی ہے اس پائپ لائن کی طرف بھی توجہ دی جائے تاکہ لوگوں کو وقت پر پانی میسر ہوتا رہے۔