اطلاعات کے مطابق راجوری کے نوشہراہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گولہ باری کی، تاہم کسی طرح کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔
ادھر پونچھ کے مینڈھر سیکٹر میں بھی تقریباً 1 بجکر 15 منٹ پر پاکستانی فوج نے گولہ بھاری کی. دفاعی ذرائع نے بتایا کہ بھارتی فوج بھرپور جواب دے رہی ہے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئینی شق 370 کا خاتمہ کر دیا، جس کے بعد لائن آف کنٹرول پر بھی کشیدگی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔
گزشتہ برس 2019 میں لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں میں دُوگنا اضافہ ہوا ہے ۔
سال 2019 میں 3،200 بار جنگ بندی کی خلاف ورزیاں ہوئیں، جو گزشتہ دو سالوں کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ وہیں 5 اگست سے 1،553 واقعات پیش آئے۔ جموں و کشمیر کے پونچھ، اخنور، اوڑی، ٹنگڈار، کیرن اور گریز علاقوں میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے یہ واقعات پیش آئے ہیں۔ ان علاقوں میں رہائش پزیر افراد خوف و دہشت کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
واضح رہے کہ واضح رہے کہ سنہ 2003 میں دونوں ممالک کے درمیان لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا۔ اس کے بعد بھی دونوں ممالک ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔