گاندربل: وادی کشمیر میں سردیوں کا ایام شروع ہوتے ہی لوگ سردیوں سے بچنے کے لیے مختلف طریقے بروئے کار لاتے ہیں تاکہ سردیوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔ سردیوں کے ایام میں یہاں کے اکثر و بیشتر لوگ کانگڑی کا استمال کرتے ہیں اور اس کانگڑی میں مختلف اقسام کے کوئلے استمال کر کے اپنے آپ کو گرم رکھتے ہیں تاکہ سردیوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔
اس وقت لوگ اپنے اپنے علاقوں میں کوئلہ بنانے میں مصروف ہیں اور یہ کوئلے مختلف اقسام کے ہوتے ہیں۔ کوئی درخت کی ٹہنیوں کی کٹائی کر کے تو کوئی درخت کے پتوں کو جمع کر کے کوئلہ بناتا ہے۔ آگے چل کر لوگ سردیوں کے موسم سے بچنے کیلئے لوگ انہیں کانگڑیوں میں بھر کر اپنے آپ کو سردیوں سے بچاتے ہیں۔
ایک مقامی زمیندار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں کے شروع ہونے سے پہلے ہی ہم کوئلہ بنانے کے کام میں مصروف ہو جاتے ہیں تاکہ سردیوں میں ہم ان کا استعمال کرسکیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں کوئلہ تیار کرنے سے فضائی آلودگی میں اضافہ
ایک اور مقامی شخص نے کہا کہ کانگڑی کے بغیر سردیوں کے دن کاٹنا بہت ہی مشکل ہے۔ لہٰذا ہم پہلے سے کانگڑیوں میں استعمال کے لیے لکڑیوں اور پتوں کی تلاش پہلے سے شروع کر دیتے ہیں اور پھر ان سے کوئلہ بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس کسی بھی علاقے میں آپ اس وقت جائیں گے تو آپ دیکھیں گے کہ لوگ کوئلہ بنانے کے کام مصروف ہیں۔ کچھ لوگ یہ کوئلہ نہ صرف وہ اپنے لئے بناتے ہیں بلکہ اسے سرینگر میں لے جا کر بیچتے ہیں اور اپنا روزگار کماتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کشمیر میں موسم سرما کی اپنی ایک الگ اہمیت اور انفرادیت