عالمی وبا کورونا کی وجہ سے آج ہر طبقہ متاثر ہوا ہے، ان میں ایک طبقہ وہ بھی ہے جو آر ٹی ای (رائٹ ٹو ایجوکیشن) کے تحت اسکولوں میں داخلہ لیتا ہے، لیکن اگر بات کی جائے عالمی وبا کورونا کے درمیان آر ٹی ای کے تحت داخلہ لینے والے بچوں کی تو لاک ڈاؤن کے دوران بچوں کو تعلیم صحیح طریقے سے نہیں ہو پا رہی ہے۔
اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب آر ٹی ای نافذ کیا گیا تھا تو اس وقت آن لائن تعلیم سے متعلق کچھ بھی بات سامنے نہیں آئی تھی لیکن جب سے عالمی وبا کورونا نے دستک دی ہے تب سے آن لائن تعلیم ہی بچوں کو مہیا کرائی جا رہی ہے۔
سرکاری اسکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ کا کہنا ہے کے آن لائن تعلیم کے درمیان آر ٹی ای کی جو گائیڈ لائن ہے اس کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔
سرکاری اساتذہ کے مطابق آر ٹی ای (رائٹ ٹو ایجوکیشن) کے تحت زیادہ تر غریب بچے ہی داخلہ لیتے ہیں اس لئے ان کے پاس نہ تو اسمارٹ فون ہے اور نہ ہی ان کے والدین کے پاس اسمارٹ فون ہیں۔
سرکاری اساتذہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'Right To Education' کی بات کی جاتی ہے لیکن ابھی تک ان بچوں کو صحیح طریقے سے اسکولوں میں کتاب ہی نہیں مل پا رہی ہے، لیکن حکومت کی جانب سے پوری کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی نہ کسی طرح سے بچوں کو اچھی تعلیم مہیا کرائی جائے۔
واضح رہے کہ راجستھان میں عالمی وبا کورونا کے دستک دینے کے بعد سے ہی یہاں پر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے آرڈر جاری ہیں، بچے گھر پر ہی آن لائن تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔