وشویندر سنگھ نے کہا کہ ہم نے پارٹی مخالف کام، بیان بازی نہیں کی ہے اس کے باوجود ہمیں برخاست کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم تو جو پارٹی کے عہدیدران ہیں ان تمام لوگوں کو اپنی پریشانی بتانا چاہتے تھے، ہم پارٹی کے عہدیدران لوگوں کو انتخاب کے وقت جو انتخابی منشور میں وعدہ کیے گئے تھے چاہے وہ پانی سے متعلق ہوں یا بجلی سے متعلق یا پھر قرض معافی سے متعلق ان تمام کاموں کو ہم گزشتہ دو برس میں مکمل نہیں کرپائے یہی ہم نے بتانے کی کوشش کی تھی۔
وشویندر سنگھ نے کہا کہ میں عوام کے سامنے یہ سوال رکھتا ہوں کہ ہم تینوں نے اور ہمارے ساتھیوں نے ایسا کیا کام کیا تھا جو ہم کو عہدے برخاست کردیا گیا، انہوں نے کہا کہ مجھے بالکل بھی برا نہیں لگا کہ مجھے وزارت سے ہٹا دیا گیا بلکہ اب تو اور بھی زیادہ عوام کی خدمت میں کر پاؤں گا۔