راجیہ سبھا انتخابات سے قبل کانگریس نے اپنے اراکین اسمبلی کو ہوٹل میں محبوس کردیا ہے ، چیف وہپ مہیش جوشی نے الزام عائد کررہے ہیں کہ بی جے پی خود بھی اپنے اراکین اسمبلی کو محبوس کررہی ہے۔
کانگریس اپنے اراکین اسمبلی، آزاد اور بی ٹی پی کے اراکین کو ایک ہوٹل میں رکھا ہے، وہیں کانگریس پر اراکین کے خرید و فرخت کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، اس سے متعلق سی او جی میں بھی شکایت کی گئی ہے۔
ایس ایچ جی میں شکایت کرنے والے چیف وہپ مہیش جوشی نے بتایا کہ ایس او جی میں ان کا بیان ابھی تک درج نہیں کیا گیا ہے۔ جوشی نے کہا کہ جلد ہی وہ ایس او جی میں بیان دیں گے اور اس کے بعد جو کچھ بھی ہوگا ، وہ میڈیا کے سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ایسی باتیں کرنے سے تفتیش متاثر ہوسکتی ہے اور یہ کانگریس پارٹی نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اے سی بی اور ایس او جی دونوں سے شکایت کی ہے اور تفتیش جاری ہے۔
وہیں بی جے پی کی جانب سے فون ٹیپ کرنے کے الزام پر مہیش جوشی نے کہا کہ ایسا ماحول بی جے پی نے ہی بنایا ہے، جس میں رکشا چلانے والا بھی یہ کہتا نظر آتا ہے کہ اس کا فون بھی ریکارڈ ہورہا ہے، یہ ہمارا کام نہیں ہے، بی جے پی خود ڈر رہی ہے۔وہ جانتے ہیں کہ ان کے من میں چور ہے اورجرم ہے، اسی لیے فون ریکارڈنگ جیسے الزامات لگارہے ہیں۔
جوشی نے کہا کہ بی جے پی ابھی تک کانگریس کے اراکین پر سوال کررہی تھی، لیکن اب ان کے اراکین اسمبلی کو کیوں کراؤن پلازہ میں رکھا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ نی جے پی کے پاس ایک سیٹ کی طاقت ہے لیکن خرید وفروخت اور ہارس ٹریڈنگ کے لیے انہوں نے دوسرا امیدوار اتارا تھا، لیکن پھر بھی ان کی دال نہیں گل کررہی ہے۔