ریاست راجستھان میں مدرسوں کو لے کر ریاستی اسمبلی میں راجستھان مدرسہ بورڈ ایکٹ پاس کر دیا گیا ہے، جس کے بعد اب ریاستی حکومت کا اگلا قدم مدارس کو ماڈل بنانا رہے گا، اس بات کا اعلان ریاستی حکومت میں اقلیتی وزیر صالح محمد نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران کی ہے۔
اقلیتی وزیر صالح محمد کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت میں 'مجھے اقلیتی وزیر بنانے کے بعد میں راجستھان کے مدرسوں کو کمپیوٹر اور فرنیچر میری جانب سے دلایا گیا، کھیل سے متعلق چیزیں بھی میری طرف سے فراہم کروائی گئی ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ انتخابی منشور میں ہم لوگوں کی جانب سے اس بات کا اعلان بھی کیا گیا تھا کہ مدرسے کی ترقی کے لئے کوئی بھی کمی نہی رکھی جائے گی۔ اس لیے ابھی حال ہی میں 10 کروڑ روپے کا ایک دو ضلع چھوڑ کر کام کروایا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ راجستھان کے الگ الگ اضلاع میں دو تین مدرسے ایسے ہوں گے جن کو 'ہم نے ان پیسے کے لیے منتخب کیا اور انہیں یہ رقم بھی سپرد کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ پیسے دے کر ان تمام مدرسوں کو ماڈل مدرسہ بنانا چاہ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی بحران کے سبب کسان کی خودکشی
اس سلسلے میں صالح محمد کا کہنا ہے کے ابھی ہماری جانب سے مدرسوں کو لے کر اس طرح کا آغاز کیا گیا ہے 'ہم لوگوں کو پوری امید ہے کہ آنے والے وقت میں اسے بھی بہترین کام ہم لوگ کریں گے۔'
انہوں نے کہا ہے کہ آنے والے وقت میں ماڈل مدرسوں کے ذریعے جو اقلیتی طبقے کے طالب علم ہیں ان کو فائدہ مل سکے اس طرح کی اسکیم ہم لے کر آئیں گے۔'