ریاست راجستھان کے دارالحکومت جئے پور کے موتی ڈونگری روڈ علاقے میں آل انڈیا ملی کونسل کی جانب سے موجودہ وقت میں مدرسوں کے حالات کے سلسلے میں ایک ورکشاپ منعقد کی گئی۔اس ورک شاپ میں راجستھان کے مدرسوں کی کمیٹیوں کے ذمہ داراں، عہدیداران اور اقلیتی کمیٹی کے رکن بھی موجود رہے۔
اس ورکشاپ میں موجودہ وقت میں مدرسوں کے ابتر حالات کے سلسلے میں تفصیل سے بات چیت کی گئی اور اس جانب حکومت کی توجہ مبذول کروانے کی کوشش بھی گئی۔
آل انڈیا ملی کونسل کے سیکریٹری عبدالقیوم اختر کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی ایک بڑی پریشانی تعلیم سے متعلق ہے، مسلم بچوں کی ابتدائی تعلیم مدرسہ سے ہی شروع ہوتی ہے۔مسلمانوں کا بنیادی مسئلہ مدرسوں کے ذریعہ ہی حل ہوتا ہے۔لیکن کورونا لاک ڈاؤن کے سبب ان مدرسوں کی مالی حالت بد سے بدتر ہوچکی ہے، جس کی وجہ سے کئی مدرسہ بند ہوچکے ہیں یا کچھ بند ہونے کی کگار پر ہیں۔انہی تمام مسئلوں کے حوالے سے ہماری جانب سے ایک میمورنڈم تیار کیا گیا ہے، تاکہ حکومت، سماجی کارکن اور سیاستداں اس مسئلے کو لے کر آگے آئیں اور ان مدرسوں کو زوال ہونے سے بچالیں۔اسی سلسلے میں ہماری طرف سے آج اس طرح کا پروگرام جئے پور کے مسلم مسافر خانہ میںمنعقد کیا گیا ہے۔اس پروگرام میں جئے پور کے تمام مدرسوں سے تعلق رکھنے والے کمیٹیوں کےلوگ یہاں موجود رہے۔