اس مسئلہ پر بی جے پی کی جانب سے کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے متنازعہ بیانات کا سلسلہ چل پڑا ہے۔
بی جے پی کے ریاستی نائب صدر گیان دیو آہوجا نے اپنا متنازعہ بیان میں کہا کہ ’راجستھان کے مدرسوں میں پاکستانی ایجنٹ تیار ہوتے ہیں۔ گہلوت حکومت ایک مذہب کے ماننے والوں کو خوش کرنے کےلیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔
انہوں نے اقلیتی وزیر صالح محمد اور ان کے والد غازی فقیر پر سخت الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ پاکستان سے کافی اچھے تعلقات رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ بی جے پی کے سینئر رہنما گیان دئو آہوجا کا یہ پہلا متنازعہ بیان نہیں ہے بلکہ متعدد مرتبہ انہوں نے مدرسوں اور مسلمانوں کے خلاف متنازعہ بیان دیا ہے۔