مشرقی لداخ میں پیر کی رات گلوان وادی میں چینی فوجیوں کے ساتھ پرتشدد تصادم میں بھارتی فوج کے ایک کرنل سمیت 20 فوجی ہلاک ہوگئے۔گزشتہ پانچ دہائیوں کے بعد چین کے ساتھ یہ فوجی محاذ آرائی کی وجہ سے سرحد پر صورتحال مزید تشویشناک ہے۔اس حادثے کے بعد بھارت چین سرحد پر بھی بڑی تعداد میں جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
راجستھان کے چار اضلاع پاکستان سے ملحق ہیں۔ جس میں جیسلمیر ، باڑمر ، سریگنگا نگر اور بیکانیر اضلاع شامل ہیں۔راجستھان کی 1 ہزار 70 کلومیٹر کی سرحد پر پاکستان کے سرحد سے ملتی ہے،جس میں سریگنگا نگر، ضلع کی 210 کلومیٹر، بیکانیر کی 168 کلومیٹر، جیسلمیر کی 464 کلومیٹر اور باڑمیر کی 228 کلومیٹر کی سرحد پاکستان سرحد سے جڑی ہوئی ہے۔جس کا جائزہ ای ٹی وی بھارت نے سرحد پر پہنچ کر لیا۔
پاکستان بھارت سرحد کے حالات جاننے کے لیے ای ٹی وی بھارت کی ٹیم سرحد سے متصل باڑمیر کے آخری گاؤں تاملور پہنچی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ سرحد کے کیا حالات ہیں۔اس دوران بھارت اور پاکستان سرحد پر سیکورٹی کے انتظامات کو مضبوط کیا گیا ہے۔ساتھ ہی سرحد پر رہنے والے لوگ بھی پورے طریقے سے مستعد اور چوکس نظر آئے۔یہاں فی الحال زندگی حسب معمول ہی چل رہی ہے اور پاکستان کی طرف سے کسی بھی طرح کی کارروائی کی گئی۔
دیہی لوگ عام دنوں کی طرح ہی اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں۔فوجی جوان سرحد پر پوری طرح سے تعینات ہیں اور دشمن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے یہاں کے باشندوں سے سرحد کے حالات کے بارے میں بات کی۔ اس دوران ایل اے سی میں تصادم کے بارے میں دیہی عوام نے سخت غم و غصہ اظہار کیا۔
گاؤں کے سابق سرپنچ پرتھوی سنگھ کا کہنا ہے کہ جس طرح سے ہمارے جوانوں کو دوستی کی آڑ میں ہلاک کیا گیا، تب سے ہم غصہ میں مبتلا ہیں۔ اگر اس سرحد پر بھی یہی واقعہ پیش آتا ، تو یہاں کی عوام پاکستانی عوام کو اس کا بھرپور جواب دیتی۔ جس کے بعد پاکستان کبھی بھی برے کام کرنے کے بارے میں سوچ نہیں سکتا تھا۔
گاؤں کے 70 سال کے ایک معمر شخص نے کہا کہ میں اپنے ملک کے وزیر اعظم سے کہنا چاہتا ہوں کہ میری عمر 70 سال ہے۔ لیکن آج بھی ملک کے تئیں وہی جذبہ ہے، اگر چین کو شکست دینے کے لیے سرحد کے گاؤں کے لوگوں کی ضرورت پڑے گی تو سب سے پہلے ہم لوگوں کو یاد کریں۔تاکہ جس طرح سے ہم نے سنہ 1965 اور سنہ 1971 میں پاکستان کو خاک میں ملا دیا تھا۔ اس طرح ہم اس بار بھی چین کو سبق سکھائیں گے۔
پاک بھارت سرحد پر رہنے والے شیر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہم نے 1965 اور 1971 کی لڑائیوں میں پاکستان کو شکست دی تھی۔ اب ہم چاہتے ہیں کہ چین کو اس طریقے سے سبق سکھایا جائے ، تاکہ چین دوسری بار اس طریقے کی کوشش کرنے سے پہلے 10 بار سوچے۔
ہندوستان اور چین کے مابین تصادم کے بعد ، پاک بھارت سرحد کے گاؤں میں بھی فوجی مکمل طور پر چوکس ہوگئے ہیں۔ اس معاملے پر زبردست ردعمل سامنے آیا ہے۔ سرحد پر 50 ڈگری درجہ حرارت میں ، ملک کے بہادرجوان مکمل طور پر چوکس ہیں۔