انہوں نے کہا کہ 'انسان اپنے دل سے ہی طے کرتا ہے کہ اس کو ہندی، انگریزی، اردو یا سنسکرت سبجیکٹ میں پڑھائی کرنی ہے یا نہیں۔ اگر کوئی بھی اس بات کی مخالفت کرتا ہے تو وہ غلط ہے۔ کسی بھی انسان کو مذہب کے نام پر پڑھائی کروانے سے روکنا غلط بات ہے۔'
دونوں کا کہنا تھا کہ 'انسان کو اگر کسی بھی سبجیکٹ کو پڑھانے میں دلچسپی ہے تو اس کو نہیں روکنا چاہیے۔'
واضح رہے کہ ہزارہ یونیورسٹی میں ان دنوں پروفیسر ڈاکٹر فیروز خان کو لے کر وہاں کے طلباء احتجاج کر رہے ہے۔ فیروز خان ریاست راجستھان کے جی پور ضلع کے بگرو کے رہنے والے ہے۔