جےپور: بابری مسجد انہدام معاملے کی آج لکھنؤ کی سی بی آئی اسپیشل کورٹ میں سخت سکیورٹی کے درمیان سماعت ہوئی، جس میں ملوث تمام 32 ملزمین کو کورٹ نے بری کردیا ہے۔
اس کیس کی چار شیٹ میں بی جے پی کے ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھراتی کلیان سنگھ سمیت کل 49 ملزمین کا نام شامل ہے۔ جن میں سے 17 ملزمین کا انتقال ہوچکا ہے باقی 32 ملزمین کو کورٹ میں حاضر رہنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن26 ملزمین ہی کورٹ پہنچے۔
اس تعلق سے جماعت اسلامی ہند راجستھان کے ریاستی صدر ناظم الدین نے بتایا کہ ہم لوگوں کو امید تھی کہ کورٹ ملزمین کو سزا سنائے گی لیکن ان کو جس طرح سے بری کیا گیا ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ فیصلہ پہلے ہی لکھا جا چکا تھا۔
ناظم الدین نے بتایا کہ بابری مسجد کو شہید کرنے سے قبل بھارت کے رہنما جس طرح سے بیان بازی کر رہے تھے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بابری مسجد کو شہید ایک سازش کے تحت کی گئی، لیکن آج کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ بابری مسجد کو شہید کرنا سازش نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں جس طرح سے عدالت دباؤ میں آکر مسلسل فیصلے سنا رہی ہے اس سے ہمارے ملک کی عزت بیرون ممالک کے سامنے گرتی جارہی ہے عدالت میں صرف فیصلہ ہو رہے ہیں انصاف نہیں۔