ETV Bharat / state

مرکزی حکومت ضد چھوڑ کر تینوں قوانین کو واپس لے: پائلٹ - Many farmers died during the movement

سچن پائلٹ نے میڈیا سے کہا کہ مرکزی حکومت بار بار بات چیت کے نام پر کسانوں کو تھکانے اور ان کے مسئلے کو ٹالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مرکزی حکومت ضد چھوڑ کر تینوں قانونوں کو واپس لے: پائلٹ
مرکزی حکومت ضد چھوڑ کر تینوں قانونوں کو واپس لے: پائلٹ
author img

By

Published : Jan 11, 2021, 5:28 PM IST

ٹونک: راجستھان میں کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق نائب وزیراعلی سچن پائلٹ نے مرکزی حکومت پر کسانوں کے معاملے میں اڑیل رویہ سے کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ 'حکومت کو کسانوں کے مسئلے کو ٹالنے کی کوشش کرنے کے بجائے اپنی ضد چھوڑ کر تینوں نئے قوانین کو واپس لینا چاہئے۔'

پائلٹ نے کانگریس کے کسان بچاؤ ملک بچاؤ مہم کے تحت آج دوسرے دن ٹونگ کی سورن گرام پنچایت میں نئے زرعی قوانین کے سلسلے میں کسانوں کو بیدار کرنے کے دوران میڈیا سے یہ بات کہی۔

انہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت بہت ہی اڑیل رویہ سے کام کررہی ہے، کسانوں اور حکومت کے درمیان نو بار بات چیت ہوچکی ہے۔ مرکزی حکومت بار بار بات چیت کے نام پر کسانوں کو تھکانے اور اس مسئلے کو ٹالنے کی کوشش کررہی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ کانگریس کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور یہاں سوال چھوٹے کسان کے مستقبل کا ہے۔ ان تینوں نئے قوانین کا مقصد اور فائدہ کیا ہے، واضح نہیں ہے۔ اس وجہ سے کانگریس اور دیگر کئی سیاسی اور غیر سیاسی تنظیمیں متحد ہو کر اس کے خلاف بات کر رہی ہیں۔

انہوں نے اسے بہت حساس موضوع بتاتے ہوئے کہا کہ تحریک کے دوران کئی کسانوں کی موت ہوچکی ہے لیکن مرکزی حکومت آنکھ موند کر بیٹھی ہے۔

پائلٹ نے کہا کہ 'عالمی وبا کورونا میں جن کسانوں نے معیشت کی مضبوطی دی، آج وہ ہی کسان اپنے حق کےلئے دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کے حقوق کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر پر کسان اپنے مطالبات منوانے کے لئے امن و گاندھیائی طریقے سے بیٹھے ہیں۔ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی ضد چھوڑے اور ان تینوں قانونوں کو واپس لے۔

ٹونک: راجستھان میں کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق نائب وزیراعلی سچن پائلٹ نے مرکزی حکومت پر کسانوں کے معاملے میں اڑیل رویہ سے کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ 'حکومت کو کسانوں کے مسئلے کو ٹالنے کی کوشش کرنے کے بجائے اپنی ضد چھوڑ کر تینوں نئے قوانین کو واپس لینا چاہئے۔'

پائلٹ نے کانگریس کے کسان بچاؤ ملک بچاؤ مہم کے تحت آج دوسرے دن ٹونگ کی سورن گرام پنچایت میں نئے زرعی قوانین کے سلسلے میں کسانوں کو بیدار کرنے کے دوران میڈیا سے یہ بات کہی۔

انہوں نے کہا کہ 'مرکزی حکومت بہت ہی اڑیل رویہ سے کام کررہی ہے، کسانوں اور حکومت کے درمیان نو بار بات چیت ہوچکی ہے۔ مرکزی حکومت بار بار بات چیت کے نام پر کسانوں کو تھکانے اور اس مسئلے کو ٹالنے کی کوشش کررہی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ کانگریس کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور یہاں سوال چھوٹے کسان کے مستقبل کا ہے۔ ان تینوں نئے قوانین کا مقصد اور فائدہ کیا ہے، واضح نہیں ہے۔ اس وجہ سے کانگریس اور دیگر کئی سیاسی اور غیر سیاسی تنظیمیں متحد ہو کر اس کے خلاف بات کر رہی ہیں۔

انہوں نے اسے بہت حساس موضوع بتاتے ہوئے کہا کہ تحریک کے دوران کئی کسانوں کی موت ہوچکی ہے لیکن مرکزی حکومت آنکھ موند کر بیٹھی ہے۔

پائلٹ نے کہا کہ 'عالمی وبا کورونا میں جن کسانوں نے معیشت کی مضبوطی دی، آج وہ ہی کسان اپنے حق کےلئے دھرنا دے رہے ہیں۔ ان کے حقوق کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر پر کسان اپنے مطالبات منوانے کے لئے امن و گاندھیائی طریقے سے بیٹھے ہیں۔ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ اپنی ضد چھوڑے اور ان تینوں قانونوں کو واپس لے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.