ETV Bharat / state

راجستھان میں اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کا معاملہ - اویناش پانڈے کا بی جے پی پر نشانہ

راجستھان میں راجیہ سبھا الیکشن کو لے کر رسہ کشی جاری ہے، جیسے جیسے الیکشن نزدیک آ رہا ہے، ویسے ویسے سیاسی ہلچل بڑھتی جارہی ہے۔ ایسی صورتحال میں دونوں سیاسی جماعتوں میں الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران کانگریس کے انچارج اویناش پانڈے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کی۔

راجستھان میں رکن اسمبلی کی خرید و فروخت کا معاملہ
راجستھان میں رکن اسمبلی کی خرید و فروخت کا معاملہ
author img

By

Published : Jun 15, 2020, 7:52 PM IST

راجیہ سبھا انتخابات کے حوالے سے راجستھان کی سیاست عروج پر ہے۔ ایسی صورتحال میں راجستھان کانگریس کے انچارج اویناش پانڈے نے پریس کانفرنس کی اور بی جے پی کو شدید نشانہ بنایا۔ پانڈے نے کہا کہ راجستھان کے تمام ایم ایل اے کو اکٹھا کرنا پڑا، کیونکہ مودی شاہ اور بی جے پی بغیر کسی شرم کے جمہوریت کو توڑنے میں مصروف ہیں۔

کانگریس کے انچارج اویناش

اویناش پانڈے نے کہا کہ کانگریس کے حصے میں 2 نشستیں آ رہی ہیں۔ اس کے لئے کانگریس نے اپنے دو امیدوار کھڑے کیے ہیں لیکن بی جے پی کو اراکین کی تعداد پر صرف ایک سیٹ پر ہی فتح حاصل ہونی تھی، اس کے باوجود بی جے پی نے دو امیدوار کیوں کھڑے کیے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مودی، شاہ اور بی جے پی مل کر راجستھان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے تھے۔

پانڈے نے کہا کہ ہم بلا مقابلہ انتخابات چاہتے تھے لیکن بی جے پی ، مدھیہ پردیش کی طرح حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور راجستھان میں بھی یہی کام کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ایک بار پھر جمہوریت کا مذاق اڑایا جاسکے۔ ایسی صورتحال میں راجستھان میں فیصلہ کیا گیا کہ سب کو ایک جگہ جمع کیا جائے۔

اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ جو شکایت چیف ویپ مہیش جوشی نے کی ہے، اس کے ثبوت اے آئی سی سی کو بی بھی بھیج دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایجنسیاں جانچ کر رہی ہیں اور 19 کے بعد اس کی حقیقت بھی سامنے آجائے گی اس میں کون ملوث ہے۔حالانکہ انہوں نے اس میں کانگریس کے رکن اسمبلی کی شمولیت سے متعلق کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔


اسی دوران انہوں نے رمیش مینا کے 'بارابندی' میں نہ آنے کے بارے میں کہا کہ ان کے نہیں آنے کی ذاتی وجوہات ہیں، اس سے سیاست کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ پارٹی سے مستقل رابطے میں ہیں۔ ان کے ساتھ مستقل بات چیت ہوتی رہتی ہے اور وہ راجیہ سبھا انتخابات میں ہمارے ساتھ ہیں ، اس میں کسی طریقے کی کوئی فکر نہیں ہے۔


اسی دوران بھرت سنگھ کے خط پر انہوں نے کہا کہ ان کا خط ایک مثبت تجویز کے ساتھ آیا ہے۔ ہر رکن اسمبلی کی یہ توقع ہے کہ راجیہ سبھا میں جانے والا شخص ریاست اور اپنے خطے کا خیال رکھے۔ ان کے خط کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں ہارنے کی وجوہات سیاسی اور دیگر وجہ ہوسکتی ہیں، لیکن پارٹی کے اتحاد کے بارے میں کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا۔ پانڈے نے کہا کہ بارابندی میں اب قریب 118 ایم ایل اے ہیں۔کچھ رکن اسمبلی بیمار ہونے کی وجہ سے نہیں آپا رہے ہیں۔

راجیہ سبھا انتخابات کے حوالے سے راجستھان کی سیاست عروج پر ہے۔ ایسی صورتحال میں راجستھان کانگریس کے انچارج اویناش پانڈے نے پریس کانفرنس کی اور بی جے پی کو شدید نشانہ بنایا۔ پانڈے نے کہا کہ راجستھان کے تمام ایم ایل اے کو اکٹھا کرنا پڑا، کیونکہ مودی شاہ اور بی جے پی بغیر کسی شرم کے جمہوریت کو توڑنے میں مصروف ہیں۔

کانگریس کے انچارج اویناش

اویناش پانڈے نے کہا کہ کانگریس کے حصے میں 2 نشستیں آ رہی ہیں۔ اس کے لئے کانگریس نے اپنے دو امیدوار کھڑے کیے ہیں لیکن بی جے پی کو اراکین کی تعداد پر صرف ایک سیٹ پر ہی فتح حاصل ہونی تھی، اس کے باوجود بی جے پی نے دو امیدوار کیوں کھڑے کیے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مودی، شاہ اور بی جے پی مل کر راجستھان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے تھے۔

پانڈے نے کہا کہ ہم بلا مقابلہ انتخابات چاہتے تھے لیکن بی جے پی ، مدھیہ پردیش کی طرح حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور راجستھان میں بھی یہی کام کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ایک بار پھر جمہوریت کا مذاق اڑایا جاسکے۔ ایسی صورتحال میں راجستھان میں فیصلہ کیا گیا کہ سب کو ایک جگہ جمع کیا جائے۔

اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ جو شکایت چیف ویپ مہیش جوشی نے کی ہے، اس کے ثبوت اے آئی سی سی کو بی بھی بھیج دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایجنسیاں جانچ کر رہی ہیں اور 19 کے بعد اس کی حقیقت بھی سامنے آجائے گی اس میں کون ملوث ہے۔حالانکہ انہوں نے اس میں کانگریس کے رکن اسمبلی کی شمولیت سے متعلق کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔


اسی دوران انہوں نے رمیش مینا کے 'بارابندی' میں نہ آنے کے بارے میں کہا کہ ان کے نہیں آنے کی ذاتی وجوہات ہیں، اس سے سیاست کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ پارٹی سے مستقل رابطے میں ہیں۔ ان کے ساتھ مستقل بات چیت ہوتی رہتی ہے اور وہ راجیہ سبھا انتخابات میں ہمارے ساتھ ہیں ، اس میں کسی طریقے کی کوئی فکر نہیں ہے۔


اسی دوران بھرت سنگھ کے خط پر انہوں نے کہا کہ ان کا خط ایک مثبت تجویز کے ساتھ آیا ہے۔ ہر رکن اسمبلی کی یہ توقع ہے کہ راجیہ سبھا میں جانے والا شخص ریاست اور اپنے خطے کا خیال رکھے۔ ان کے خط کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں ہارنے کی وجوہات سیاسی اور دیگر وجہ ہوسکتی ہیں، لیکن پارٹی کے اتحاد کے بارے میں کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا۔ پانڈے نے کہا کہ بارابندی میں اب قریب 118 ایم ایل اے ہیں۔کچھ رکن اسمبلی بیمار ہونے کی وجہ سے نہیں آپا رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.