ریاست راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب کہ مرکزی بی جے پی حکومت کی جانب سے لائے گئے تین زرعی قوانین کی مخالفت مسلسل جاری ہے۔
وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کسانوں کے لیے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت ہمیشہ سے ہی کسانوں کی لیے وفادار رہی ہے اور مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تین زرعی قوانین کی مخالفت میں ہماری حکومت نے ایک تجویر پاس کر گورنر کو بھیجا تھا۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ راجستھان کے گورنر اس کو صدر جمہوریہ کے پاس ضرور بھیجیں گے۔
اشوک گہلوت میں کہا کہ آئندہ برس زرعی بجٹ کا الگ سے پیش کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:معروف گلوکار رام شنکر نے خواجہ کے دربار میں حاضری دی
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے 20 لاکھ 90 ہزار کسانوں کے 8000 کروڑ سے زیادہ کے قرضے معاف کئے ہیں اور 14 ہزار کروڑ روپے سے زائد کے کسانوں کے قرض معاف کئے گئے۔
ریاست راجستھان کے وزیراعلیٰ کے اس اعلان کے بعد سے سیاسی حلقوں میں بیان بازیاں شروع ہوگئی ہی، جہاں کانگریس پارٹی کی جانب سے اس اعلان کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے، وہیں دیگر جماعتوں کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔