ریاست راجستھان کے شہر جودھپور کے علاقے بناڑ میں 'ہنی ٹریپ' کا ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 'ملزم نے خاتون کی آڑ میں لاکھوں کی زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔'
متاثرہ شخص کی شکایت پر بناڑ پولیس اسٹیشن نے مقدمہ درج کرکے اس معاملے میں چار ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
وہیں اس معاملے میں ملزم خاتون سمیت دیگر ملزمان مفرور ہیں۔ گرفتار ملزمان میں ایک وکیل بھی شامل ہے، اس پورے معاملے کا ماسٹر مائنڈ وکیل کو ہی بتایا جا رہا ہے۔
فی الحال پولیس گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ کرنے میں مصروف ہے، ساتھ ہی مفرور ملزمان کی بھی تلاش جاری ہے۔
بناڑ پولیس اسٹیشن کے افسر کے مطابق 'متاثرہ کالورام نے پولیس اسٹیشن میں ایک رپورٹ درج کرائی۔ جس میں کالورام نے بتایا کہ 'اس کے ساتھی ونود، راجو جاٹ اور ساور داس نے ایک خاتون سے دوستی کروانے کی بات کہہ کر اسے خاتون کے گھر لے گئے۔'
اس کے بعد اچانک راجو جاٹ وہاں پہنچا اور اس نے اس عورت کو اپنی بیوی بتاتے ہوئے مار پیٹ شروع کر دی۔ اس کے بعد وکیل اور دیگر کو الگ الگ کمروں میں یرغمال بنا لیا گیا۔
اس کے بعد راجو جاٹ نے ساڑھے بارہ لاکھ روپے کی مانگ کی۔ متاثرہ کے پاس پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے اس سے تقریبا 7 بیگھا زمین کے لئے پاور آف اٹارنی بنانے کو کہا۔ پاور آف اٹارنی ملنے کے بعد اس نے متاثرہ شخص کو چھوڑ دیا۔
پولیس نے بتایا کہ جب ملزم شکایت درج کروانے آیا تو اس کے جسم پر چوٹ کے نشانات تھے۔
جب متاثرہ شخص کو شبہ ہوا کہ اس پورے معاملے کے پیچھے وکیل خود ہے، تب اس نے وکیل، راجو جاٹ، ساورداس اور دیگر کے خلاف 15 سے 18 جون تک گھر میں یرغمال بنا کر رکھنے، اغوا کرنے اور زبردستی اراضی پر قبضہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرایا۔ معاملے کو دیکھتے ہوئے پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کردی۔ جس کے بعد پولیس نے اس کیس میں 4 ملزمان کوگرفتار کرلیا۔
پولیس فی الحال اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ خاتون سمیت دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔