ETV Bharat / state

Amritpal Singh Arrest Issue امرت پال کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے آج بھی بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن

author img

By

Published : Mar 20, 2023, 9:33 AM IST

خالصتان نواز رہنما امرت پال سنگھ اور اس کے ساتھیوں کو پکڑنے کے لیے پنجاب پولیس کی جانب سے آج بھی بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔ وہیں وارث پنجاب دے کے قانونی مشیر ایمان سنگھ کھارا نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ امرت پال سنگھ کو پنجاب پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ Police Search operation in Punjab

امرت پال کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے آج بھی بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن
Amritpal Singh Arrest Issue

چنڈی گڑھ: پنجاب میں علیحدگی پسند تنظیم وارث پنجاب دے کے سربراہ اور خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ کے کئی ساتھیوں کو پکڑنے کے لئے بڑے پیمانے پر ریاست گیر آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ لیکن 24 گھنٹے سے زیادہ گزر جانے کے باوجود اس کے ہاتھ خالی ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ امرت پال اور اس کے ساتھیوں کو پکڑنے کے لیے گزشتہ ہفتے کی کارروائی میں سات افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، لیکن اس دوران امرت پال فرار ہو گیا۔ جبکہ پولیس کی تقریباً 60 گاڑیاں ان کے پیچھے تھیں۔ جالندھر کے پولس کمشنر کلدیپ چہل نے میڈیا کو بتایا کہ امرت پال جسے مفرور قرار دیا گیا ہے اور اس کے ساتھیوں کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے بنائی گئی حکمت عملی کا انکشاف نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے کچھ ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور کچھ مفرور ہیں۔ ریاستی پولیس اور مرکزی اور ریاستی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی اس کے مقام کا پتہ لگانے کے لیے تندہی سے کام کر رہی ہیں۔

اس دوران امرتسر کے سات ساتھیوں کو آج عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں 23 مارچ تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ اتوار کو امرت پال اور اس کے ساتھیوں کے خلاف امرتسر دیہی پولیس اسٹیشن میں آرمس ایکٹ کے تحت غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا ایک اور مقدمہ درج کیا گیا۔ ساتھ ہی پولیس کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں حالات قابو میں ہیں اور موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی پیر کی دوپہر 12 بجے تک بڑھا دی گئی ہے۔ تاہم براڈ بینڈ خدمات جاری ہیں۔ امرتسر، فاضلکا، موگا، بٹھنڈہ، مکتسر، سنگرور، ایس اے ایس نگر، گورداسپور، لدھیانہ، جالندھر سمیت کئی اضلاع میں امتناعی احکامات نافذ کیے گئے ہیں اور وہاں ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کو تعینات کیا گیا ہے۔ لوگوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے لیے پولیس اور سیکورٹی فورسز نے آج ان اضلاع کے حساس علاقوں اور اہم بازاروں میں فلیگ مارچ بھی کیا۔ پولیس نہ صرف پنجاب بلکہ پڑوسی ریاستوں میں بھی امرت پال کی لوکیشن ٹریس کر رہی ہے۔ اس کام میں انٹیلی جنس سسٹم بھی چوکنا ہے۔ پڑوسی ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر کے ساتھ پنجاب کی سرحدیں سیل کر دی گئی ہیں لیکن پولیس اہلکار ان ریاستوں میں اپنے ہم منصبوں سے رابطے میں ہیں۔ ریاست میں انخلاء کے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا ہے اور گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی وزارت داخلہ پنجاب کی صورتحال پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے اور ریاستی حکومت سے اس کے بارے میں معلومات لے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Amritpal Singh Arrested خالصتان نواز رہنما امرت پال سنگھ گرفتار، وارث پنجاب دے کے قانونی مشیر کا دعوی

امرت پال پر امرتسر ضلع کے اجنالہ پولیس اسٹیشن میں دو معاملے درج ہیں۔ پولیس کے ذریعہ اپنے قریبی دوست لوپریت سنگھ کی گرفتاری پر 23 فروری کو امرت پال نے اپنے ہزاروں حامیوں کے ساتھ گرو گرنتھ صاحب کی آڑ میں اجنالہ پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔ اس واقعے کے بعد جہاں پولس اور حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا وہیں ان کے کام کی حکمت عملی پر سوالیہ نشان بھی لگ گیا۔ کئی سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں نے امرت پال کی اس حرکت کی مذمت کی تھی۔ اس کے خلاف ہجوم کو پولیس پر حملہ کرنے کے لیے اکسانے اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے لیے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

چنڈی گڑھ: پنجاب میں علیحدگی پسند تنظیم وارث پنجاب دے کے سربراہ اور خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ کے کئی ساتھیوں کو پکڑنے کے لئے بڑے پیمانے پر ریاست گیر آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ لیکن 24 گھنٹے سے زیادہ گزر جانے کے باوجود اس کے ہاتھ خالی ہیں۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ امرت پال اور اس کے ساتھیوں کو پکڑنے کے لیے گزشتہ ہفتے کی کارروائی میں سات افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، لیکن اس دوران امرت پال فرار ہو گیا۔ جبکہ پولیس کی تقریباً 60 گاڑیاں ان کے پیچھے تھیں۔ جالندھر کے پولس کمشنر کلدیپ چہل نے میڈیا کو بتایا کہ امرت پال جسے مفرور قرار دیا گیا ہے اور اس کے ساتھیوں کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے بنائی گئی حکمت عملی کا انکشاف نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے کچھ ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور کچھ مفرور ہیں۔ ریاستی پولیس اور مرکزی اور ریاستی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی اس کے مقام کا پتہ لگانے کے لیے تندہی سے کام کر رہی ہیں۔

اس دوران امرتسر کے سات ساتھیوں کو آج عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے انہیں 23 مارچ تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ اتوار کو امرت پال اور اس کے ساتھیوں کے خلاف امرتسر دیہی پولیس اسٹیشن میں آرمس ایکٹ کے تحت غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا ایک اور مقدمہ درج کیا گیا۔ ساتھ ہی پولیس کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں حالات قابو میں ہیں اور موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی پیر کی دوپہر 12 بجے تک بڑھا دی گئی ہے۔ تاہم براڈ بینڈ خدمات جاری ہیں۔ امرتسر، فاضلکا، موگا، بٹھنڈہ، مکتسر، سنگرور، ایس اے ایس نگر، گورداسپور، لدھیانہ، جالندھر سمیت کئی اضلاع میں امتناعی احکامات نافذ کیے گئے ہیں اور وہاں ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کو تعینات کیا گیا ہے۔ لوگوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے لیے پولیس اور سیکورٹی فورسز نے آج ان اضلاع کے حساس علاقوں اور اہم بازاروں میں فلیگ مارچ بھی کیا۔ پولیس نہ صرف پنجاب بلکہ پڑوسی ریاستوں میں بھی امرت پال کی لوکیشن ٹریس کر رہی ہے۔ اس کام میں انٹیلی جنس سسٹم بھی چوکنا ہے۔ پڑوسی ہماچل پردیش اور جموں و کشمیر کے ساتھ پنجاب کی سرحدیں سیل کر دی گئی ہیں لیکن پولیس اہلکار ان ریاستوں میں اپنے ہم منصبوں سے رابطے میں ہیں۔ ریاست میں انخلاء کے تمام راستوں کو بند کر دیا گیا ہے اور گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی وزارت داخلہ پنجاب کی صورتحال پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے اور ریاستی حکومت سے اس کے بارے میں معلومات لے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Amritpal Singh Arrested خالصتان نواز رہنما امرت پال سنگھ گرفتار، وارث پنجاب دے کے قانونی مشیر کا دعوی

امرت پال پر امرتسر ضلع کے اجنالہ پولیس اسٹیشن میں دو معاملے درج ہیں۔ پولیس کے ذریعہ اپنے قریبی دوست لوپریت سنگھ کی گرفتاری پر 23 فروری کو امرت پال نے اپنے ہزاروں حامیوں کے ساتھ گرو گرنتھ صاحب کی آڑ میں اجنالہ پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔ اس واقعے کے بعد جہاں پولس اور حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا وہیں ان کے کام کی حکمت عملی پر سوالیہ نشان بھی لگ گیا۔ کئی سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں نے امرت پال کی اس حرکت کی مذمت کی تھی۔ اس کے خلاف ہجوم کو پولیس پر حملہ کرنے کے لیے اکسانے اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے لیے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.