فرید کوٹ: ٹی وی سیریلز اور فلموں میں کام کرنے والے اداکار منگل ڈھلون کا انتقال ہو گیا ہے۔ وہ طویل عرصے سے کینسر سے لڑ رہے تھے۔ ان کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً ایک ماہ سے لدھیانہ کے کینسر ہسپتال میں داخل تھے، جہاں ان کا علاج جاری تھا۔ اطلاعات کے مطابق ان کی حالت انتہائی تشویشناک تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اتوار کو علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔
بالی ووڈ اداکار یشپال شرما نے ان کی موت کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے اپنی فیس بک پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ منگل ڈھلون اب نہیں رہے۔ منگل ڈھلوں کا کیریئر آپ کو بتاتے چلیں کہ منگل ڈھلون پنجابی فلم انڈسٹری میں بہت مشہور تھے۔ انہوں نے کئی پنجابی فلموں میں کام کیا۔ یہی نہیں انہوں نے کئی فلمیں پروڈیوس اور ڈائریکٹ بھی کیں۔ وہ پنجاب کے شہر فرید کوٹ کے رہنے والے تھے۔ وہ پنجاب کے ضلع فرید کوٹ کے گاؤں وندر جٹانہ میں ایک سکھ گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے پنج گرامین کلاں گورنمنٹ سکول میں چوتھی جماعت تک تعلیم حاصل کی۔
اس کے بعد وہ اپنے والد کے ساتھ اتر پردیش چلے گئے۔ ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ پنجاب واپس آگئے۔ گریجویشن کے بعد دہلی میں تھیٹر میں کام کیا۔ 1979 میں پنجاب یونیورسٹی، چنڈی گڑھ کے شعبہ انڈین تھیٹر میں داخلہ لیا اور 1980 میں اداکاری کا ڈپلومہ مکمل کیا۔ منگل ڈھلون کو پہلا بریک 1986 میں ملا۔ انہوں نے ٹی وی سیریل کتھا ساگر میں کام کیا لیکن انہیں اس سال آنے والے سب سے مشہور سیریل بنیاد سے پہچان ملی۔ اس کے بعد انہوں نے کشتم، دی گریٹ مراٹھا، مجرم حاضر، رشتا مولانا آزاد، نورجہاں جیسے کئی ٹی وی سیریلز میں کام کیا۔
ٹی وی میں کام کرتے ہوئے انہیں فلموں کی آفرز بھی آنے لگے۔ وہ پہلی بار 1988 میں فلم خون بھری مانگ میں نظر آئے تھے، اس میں انہوں نے ایک وکیل کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے گھائل مہیلا، دیوان، آزاد دیش کے غلام، پیار کا دیوتا، اکیلا، دل تیرا عاشق، دلال، وشواتما، نشانا جیسی فلموں میں کام کیا۔ انہوں نے زیادہ تر فلموں میں ولن کا کردار ادا کیا۔ وہ آخری بار 2017 کی فلم طوفان سنگھ میں نظر آئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Naeem Kausar passed away معروف افسانہ نگار نعیم کوثر کا انتقال