تاہم دو دہائیاں گزرنے کے بعد بھی علاقے کے لوگوں کو بھرپور پانی مہیا نہیں ہو پا رہا ہے۔ جس کی وجہ یہ ہے کہ ٹیوب ویل کو بلا خلل بجلی کی سپلائی ابھی تک فراہم نہیں کی گئی ہے۔
دو سال قبل سرکار نے بلا خلل بجلی کی منظوری بھی دے دی تھی جس کے بعد بجلی کے کھمبے بھی نصب کئے گئے تاہم ابھی تک ٹیوب ویل کو بلا خلل بجلی فراہم نہیں کی گئی۔
بجلی کے کھمبے بے کار پڑے زنگ آلود بھی ہو چکے ہیں۔
اس ضمن میں ٹیوب ویل میں تعینات ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر انہیں (ٹائون سے) بلا خلل بجلی فراہم کی جائے تو وہ عوام کو بلا خلل پانی مہیا کر سکتے ہیں۔
اس ضمن میں مقامی خواتین نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پانی جیسی بنیادی سہولت نہ ہونے کے سبب انہیں مشکلات سے دوچار ہونا پرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں ندی یا چشمے نہ ہونے کے سبب وہ ٹیوب ویل سے فراہم کردہ پانی پر ہی منحصر ہیں۔
انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ ’’ٹیوب ویل کو بلا خلل بجلی فراہم کی جا جائے تاکہ ہمیں پینے کے پانی کیلئے میلوں دور سفر نہ کرنا پڑے۔‘‘