جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کو قدرت نے بے پناہ خوبصورتی سے نوازا ہے۔ یہاں کے ہر ے بھرے جنگلات انسان کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔ تاہم اس علاقے میں کئی سیاحتی اہمیت کے حامل مراکز اب بھی انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل ہیں۔
جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے شہر ترال سے دس کلومیٹر فاصلے پر واقع گنڈ تل دودھ مرگ سرسبز پہاڑیوں کے دامن میں آباد ایک اہم پکنک اسپاٹ کے طور ابھر رہا ہے اور یہاں دور دراز مقامات سے لوگ سیر کرنے پہنچ رہے ہیں۔ تاہم اس علاقے میں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیلانیوں کے لیے بھی پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اس علاقے میں رابطہ سڑک نہ ہونے سے نہ صرف یہ علاقہ انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل ہے بلکہ یہاں تعمیر وترقی کا فقدان بھی ہے ایک مقامی گجر خاتون نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ رابطہ سڑک کے لیے انھوں نے کئ مرتبہ متعلقہ حکام سے سڑک کے لئے اپیل کی لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
ایک طالب علم نے کہا کہ یہ علاقہ بہت خوبصورت ہے لیکن سڑک رابطہ نہ ہونے سے سیلانی یہاں آنے سے قاصر ہیں۔
علاقے میں سڑک سہولیات کی فراہمی کے متعلق مقامی لوگوں نے کئی بار انتظامیہ کے سامنے عرضی دی ہے لیکن انہیں سڑک کے بجائے محض یقین دہانی سے مطمعین ہونا پڑا ہے۔
مقامی سرپنچ عبدل رشید کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ آڈو پہلگام سے زیادہ خوبصورت ہے لیکن اس علاقے کو سیاحتی طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں کی فریاد ہے کہ اس علاقے کو سیاحتی نقشے پر لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ مقامی لوگوں کو بنیادی سہولیات کےساتھ ساتھ روزگار حاصل کرنے میں مدد ملے۔