ترال: صوبہ جموں کو وادئ کشمیر سے ملانے والی رابطہ سڑک پر گزشتہ برس کے اپریل ماہ سے تعمیراتی کام شدومد سے جاری ہے۔ اس دوران مذکورہ شاہراہ پر کام کر رہے این ایچ آئی ڈی سی ایل اور کھانڈے کنسٹرکشن کمپنی کو بہت ساری مشکلات پیش آئیں، جس کے باعث گزشتہ روز بھی ساگام علاقے میں رابطہ سڑک کی کشادگی کے دوران ایک قبرستان کا کچھ حصہ مذکورہ سڑک کی لپیٹ میں آگیا، جس پر علاقے کے لوگوں نے گزشتہ روز این ایچ آئی ڈی سی ایل اور مذکورہ کمپنی کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا، حالانکہ لوگوں کی جانب سے گزشتہ روز احتجاج بھی درج کیا گیا، جب کہ کوکرناگ پولیس نے ایک شکایت موصول ہونے پر مذکورہ کمپنی کے خلاف ایک ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔ The CEO of Khande Construction apologized to the people of Sagam
یہ بھی پڑھیں:
ساگام کے اوقاف صدر کا کہنا ہے کہ این ایچ آئی ڈی سی ایل اور مذکورہ کمپنی کی جانب سے انہیں کوئی بھی نوٹس موصول نہیں ہوئی، انہوں نے کہا کہ مذکورہ قبرستان میں ان کے بزرگ ان کے آبا و اجداد مدفون ہیں، جس کے باعث سڑک تعمیر کرنے کی آڑ میں ہمارے قبرستان کی بے ہرمتی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں ہمارا قبرستان اُسی حالت میں واپس سونپا جائے جیسے وہ پہلے تھا۔
ڈی ڈی سی ساگام محمد سلیم پرے کا کہنا ہے کہ ہم تعمیراتی منصوبے کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہم بھی چاہتے ہیں کہ یہاں تعمیراتی سرگرمیوں کو مزید فروغ ملے، لیکن جہاں لوگوں کے جذبات احساسات سے کوئی کھیلے ہم یہ ہرگز نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے تمام نجی کمپنیوں سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی تعمیراتی سرگرمی سے اگر لوگوں کے جذبات جڑے ہوئے ہوں تو پہلے لوگوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔
اس دوران کھانڈے کنسٹرکشن کے سی ای او واسق احمد نے ساگام کی اوقاف کمیٹی اور ساگام کے لوگوں سے معذرت کی، انہوں نے کہا کہ سارا پروجیکٹ ہماری دیکھ ریکھ تعمیر ہو رہا ہے، حالانکہ وہ اُس وقت وہاں موجود نہیں تھے، تاہم انہوں نے کہا کہ جو غلطی ہماری انتظامیہ سے ہوئی ہے اُس کے لیے میں ذمہ دار ہوں، لہٰذا میں ساگام کے تمام لوگوں سے معافی مانگ رہا ہوں، انہوں نے کہا کہ قبرستان کو اُسی سمت میں رکھا جائے گا جو اس سے قبل تھی، واضح رہے کہ گزشتہ روز اننت ناگ کشتواڑ رابطہ سڑک کی کشادگی کے دوران ساگام کے مقام پر ایک قبرستان سے انسانی ہڈیاں برآمد ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں مقامی لوگ احتجاج کرتے ہوئے نظر آئے۔