وادی کشمیر میں موسم سرما کے ساتھ ہی بارشوں اور برفباری Snowfall in Kashmirکا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے وادی کشمیر کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی برفباری کے سبب سڑکیں بند ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل وحمل متاثر ہو جاتی ہے۔
میکنیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کو برفباری کے دوران سڑکوں پر سے برف ہٹانے کے لئے دن رات عملہ کے ساتھ ساتھ مشینری بھی متحرک کرنا پڑتی ہے وہیں محکمہ موسمیات کی جانب سے 4سے 6دسمبر کو برفباری کی پیشگوئی Snowfall Prediction in Kashmirکو مدنظر رکھتے ہوئے میکنیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ پلوامہ نے مشینری سمیت عملہ کو بھی متحرک کیا ہے۔
ضلع پلوامہ و شوپیاں کے میکنیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر میر عرفان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس کئی سڑکیوں کی میگڈمائزیشن اور مرمت کے سبب محکمہ کا کام بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال 550 کلومیٹر طویل سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام انجام دیا گیا وہیں رواں برس 750 کلوميٹر کی سڑکوں سے برف ہٹانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں کی مرمت اور میگڈمائزیشن سے سڑکوں کی مسافت میں اضافہ ہوا ہے تاہم محکمہ کو مزید مشینری فراہم نہیں کی گئی ہے۔ تاہم انکے مطابق برفباری کے دوران عملہ و مشینری مستعد رہیں گے۔
میر عرفان نے مزید کہا ضلع پلوامہ سمیت شوپیاں کے بالائی علاقوں میں بھاری برفباری ہوتی ہے جس کے لئے انہیں سنو کٹر سمیت دیگری مشینیں درکار ہیں جس کے لیے انہوں نے ضلع انتظامیہ سے رجوع کیا ہے۔
- مزید پڑھیں: کشمیر: برفباری نے سرکاری مشینری کی قلعی کھول دی
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع صدر مقام کے علاوہ پلوامہ کے ترال اور ابہامہ میں بھی کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں۔ وہی انہوں نے لوگوں سے بھی برفباری کے دوران گاڑیوں کو سڑک پر نہ رکھنے، تعمیراتی مواد سڑکوں پر نہ ڈالنے کے علاوہ چھتوں پر سنو اسٹاپر Snow Stopperنصب کرنے کی اپیل کی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس وادی کے مختلف بالائی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو بھارتی برفباری کے سبب کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، وہیں بعض مقامات پر ہفتوں تک سڑکوں پر سے برف نہیں ہٹائی گئی۔