ETV Bharat / state

Right to education for students with disabilities: معذور بچوں کو کسی بھی اسکول میں داخلہ لینے کا حق، محکمہ ایجوکیشن جموں - معذور بچوں کو کسی بھی اسکول میں داخلہ لینے کا حق

محکمہ تعلیم نے جسمانی طور خاص بچوں کے والدین سے تلقین ہے کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم کے نور سے منور کرنے کے لیے کسی بھی سرکاری یا نجی اسکول میں اپنے بچوں کا داخلہ کرا سکتے ہیں اور اسکول انتظامیہ داخلہ دینے سے انکار نہیں کر سکتی۔ Students with disabilities right to education

معذور بچوں کو کسی بھی اسکول میں داخلہ لینے کا حق، محکمہ ایجوکیشن جموں
معذور بچوں کو کسی بھی اسکول میں داخلہ لینے کا حق، محکمہ ایجوکیشن جموں
author img

By

Published : Aug 5, 2023, 4:31 PM IST

جموں (جموں و کشمیر) : جسمانی طور کمزور بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو ختم کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن، جموں، نے سبھی اسکولوں سے جسمانی طور خاص بچوں کو اسکولوں میں داخلہ دینے کی ہدایت کی ہے۔ یہ ہدایات تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو دی گئی ہیں، حکمانامہ کے مطابق ’’اگر کوئی بچہ - جو جسمانی طور کمزور ہو اور - اسکول میں پڑھنا چاہے تو اسے داخلہ دینے سے انکار نہ کیا جائے۔‘‘

معذور بچوں کو کسی بھی اسکول میں داخلہ لینے کا حق، محکمہ ایجوکیشن جموں
معذور بچوں کو کسی بھی اسکول میں داخلہ لینے کا حق، محکمہ ایجوکیشن جموں

ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن، جموں، نے یہ ہدایت ’’تعلیم کے حق‘‘ (Right to Education) کے تحت جاری کی ہے۔ ایس ’’حق‘‘ کے تحت تمام بچوں کے لیے تعلیم کو بنیادی حق قرار دیا گیا ہے۔ ایجوکیشن ڈائریکٹر، جموں، اشوک شرما کی جانب سے جاری کردہ اس ہدایات نامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’اسکولوں میں معذور بچوں کو پڑھانے کے لیے خصوصی سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔ کلاس رومز اور کیمپس میں ان کے لیے ایسے انتظامات کیے جائیں کہ انہیں وہاں رکاوٹوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘‘

علاوہ ازیں اسکولوں میں ان بچوں کے لیے بہتر ماحول تیار کرنے کی بھی تلقین کی گئی ہے ’’تاکہ وہاں ان کی ذہنی اور سماجی نشو نما بہتر طریقے سے ممکن ہو سکے۔‘‘ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے جسمانی طور خاص (معذور) بچوں کو پڑھانے کے لیے اساتذہ کو تیار کرنے، انہیں پڑھانے کے لیے ضروری مواد اور سہولیات کا بندوبست کرنے اور گونگے بہرے بچوں کو پڑھانے کے لئے خصوصی ٹریننگ اور تھراپی کی خدمات حاصل کرنے کی بھی ہدایات دی ہیں۔ ایجوکیشن ڈائریکٹر جموں اشوک شرما کا کہنا ہے کہ ’’ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ تعلیم حاصل کرے اور ان (معذور) بچوں کے والدین اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں زیادہ فکر مند رہتے ہیں۔ ایسے میں محکمہ تعلیم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان بچوں کو پڑھائیں تاکہ مستقبل میں وہ بھی دوسرے بچوں کی طرح بہتر زندگی گزار سکیں۔

مزید پڑھیں: ممبئی: بینائی سے محروم 'دکشا' بہتر مستقبل کی خواہاں

ایسے بچوں کے والدین کو بھی، حکمنامہ کے ذریعے، آگاہ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو پڑھانے کے لیے آگے آئیں اور اپنے قریبی سکولوں میں پہنچ کر اپنے بچوں کا داخلہ کروائیں۔ محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ ’’کوئی بھی اسکول ایسے بچوں کو پڑھانے سے انکار نہیں کر سکتا۔‘‘

جموں (جموں و کشمیر) : جسمانی طور کمزور بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو ختم کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن، جموں، نے سبھی اسکولوں سے جسمانی طور خاص بچوں کو اسکولوں میں داخلہ دینے کی ہدایت کی ہے۔ یہ ہدایات تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو دی گئی ہیں، حکمانامہ کے مطابق ’’اگر کوئی بچہ - جو جسمانی طور کمزور ہو اور - اسکول میں پڑھنا چاہے تو اسے داخلہ دینے سے انکار نہ کیا جائے۔‘‘

معذور بچوں کو کسی بھی اسکول میں داخلہ لینے کا حق، محکمہ ایجوکیشن جموں
معذور بچوں کو کسی بھی اسکول میں داخلہ لینے کا حق، محکمہ ایجوکیشن جموں

ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن، جموں، نے یہ ہدایت ’’تعلیم کے حق‘‘ (Right to Education) کے تحت جاری کی ہے۔ ایس ’’حق‘‘ کے تحت تمام بچوں کے لیے تعلیم کو بنیادی حق قرار دیا گیا ہے۔ ایجوکیشن ڈائریکٹر، جموں، اشوک شرما کی جانب سے جاری کردہ اس ہدایات نامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’اسکولوں میں معذور بچوں کو پڑھانے کے لیے خصوصی سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔ کلاس رومز اور کیمپس میں ان کے لیے ایسے انتظامات کیے جائیں کہ انہیں وہاں رکاوٹوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔‘‘

علاوہ ازیں اسکولوں میں ان بچوں کے لیے بہتر ماحول تیار کرنے کی بھی تلقین کی گئی ہے ’’تاکہ وہاں ان کی ذہنی اور سماجی نشو نما بہتر طریقے سے ممکن ہو سکے۔‘‘ ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے جسمانی طور خاص (معذور) بچوں کو پڑھانے کے لیے اساتذہ کو تیار کرنے، انہیں پڑھانے کے لیے ضروری مواد اور سہولیات کا بندوبست کرنے اور گونگے بہرے بچوں کو پڑھانے کے لئے خصوصی ٹریننگ اور تھراپی کی خدمات حاصل کرنے کی بھی ہدایات دی ہیں۔ ایجوکیشن ڈائریکٹر جموں اشوک شرما کا کہنا ہے کہ ’’ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ تعلیم حاصل کرے اور ان (معذور) بچوں کے والدین اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں زیادہ فکر مند رہتے ہیں۔ ایسے میں محکمہ تعلیم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان بچوں کو پڑھائیں تاکہ مستقبل میں وہ بھی دوسرے بچوں کی طرح بہتر زندگی گزار سکیں۔

مزید پڑھیں: ممبئی: بینائی سے محروم 'دکشا' بہتر مستقبل کی خواہاں

ایسے بچوں کے والدین کو بھی، حکمنامہ کے ذریعے، آگاہ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو پڑھانے کے لیے آگے آئیں اور اپنے قریبی سکولوں میں پہنچ کر اپنے بچوں کا داخلہ کروائیں۔ محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ ’’کوئی بھی اسکول ایسے بچوں کو پڑھانے سے انکار نہیں کر سکتا۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.