پلوامہ: ’’انتظامیہ ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کو جامع تعمیر وترقی کے نقشے پر لانے کے لیے بلند و بانگ دعوے کر رہی ہے تاہم انکے تعمیر و ترقی کے دعوے زمینی سطح پر کہیں دکھ نہیں رہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار سٹیزن کونسل ترال نامی ایک غیر سرکاری تنظیم سے وابستہ سماجی کارکن فاروق ترالی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت میں کیا۔ Social Activist from Tral Slams LG Administration
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے فاروق ترالی کا کہنا تھا کہ ’’ترال علاقہ گزشتہ سرکاروں کے دوران بھی نظر انداز کیا گیا ہے اور آج بھی یہ سلسلہ جاری وساری ہے تاہم جسطرح اب یہاں ایل جی انتظامیہ میں ترقی کی تشہیر کی جا رہی ہے وہ بھی حقیقت کے منافی ہے کیونکہ یہاں جامع ترقیاتی پروجیکٹس جیسے کہ منی سیکرٹریٹ، اوپن جم پارک اور دیگر پروجیکٹس کی بنیاد تو ڈالی گئی لیکن بعد میں کام کچھ اسطرح رکا کہ دوبارہ شروع نہیں کیا جا سکا۔‘‘ Tral Social Activist Slams LG Admin
فاروق ترالی نے مزید کہا کہ ان پروجیکٹس کے لیے زمین کی نشاندہی کی گئی حالانکہ وہ سرکاری زمین ہے جسکے لیے سرکار کو ایک بھی روپیہ دینا نہیں پڑا۔ تاہم سڑکوں کی تعمیر و تجدید کے حوالے سے انہوں نے کہا: ’’ترال کے بعض دور افتادہ علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر یقیناً قابل سراہنا ہے البتہ مجموعی طور پر ترال ابھی پسماندہ ہے اور یہاں ابھی بہت کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: No bridge in Rathsuna Tral: رٹھسونہ، ترال میں پُل کی عدم دستیابی سے لوگوں کو مشکلات