پلوامہ: ضلع پلوامہ کے نونگری علاقے میں غیر قانونی طور ڈھلانوں، پہاڑی علاقوں کی زرخیز زمین کی کھدائی طویل عرصہ سے جاری ہے جس کے خلاف مقامی باشندوں نے انتظامیہ کے تئیں ناراضگی کا اظہار کیا۔ کریوا یعنی ڈھلانیں ضلع پلوامہ کے متعدد دیہات کے ارد گرد پائی جاتی ہیں جن کی زرخیز زمین پر بادام، سیب، زعفران سمیت مختلف فصلوں کی کاشت کی جاتی ہے۔ تاہم برسوں سے کچھ خود غرض لوگوں نے غیر قانونی طور چند پیسوں کے عوض زرخیز اراضی کی کھدائی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس سے زرخیز اراضی تباہ ہوگئیں اور بہت سے کریوا کو گہرے گھڑوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ Pulwama Residents Aghast over Illegal Soil Extraction of karewas
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے بتایا کہ ڈھلانوں، پہاڑیوں کی کھدائی کا سلسلہ گزشتہ سرکاروں کے دور میں غیر قانونی طور اُس وقت سے شروع ہوا جب ریلوے لائن اور نوگام سے جدید سرینگر - جموں شاہراہ کی تعمیر کا آغاز ہوا۔ پلوامہ کے گوسو، نونگری اور نیوہ جیسے دیہات میں بالائی علاقوں سے غیر قانونی طریقے سے مٹی کی کھدائی کرکے اسے فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے جس سے علاقے کے لوگوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ Illegal Soil Extraction of karewas in pulwama
مقامی کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ ’’مٹی کی کھدائی سے باغات کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ لگاتار کھدائی سے گہرے گڑھے بن چکے ہیں، جن سے کبھی بھی کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔‘‘ محکمہ مال اور Geology & Mining کا کہنا ہے کہ غیر قانونی کان کنی میں ملوث پائے جانے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، تاہم لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ’’انتظامیہ کاغذی گھوڑے دوڑا رہی ہے۔‘‘ Illegal Soil Extraction in Pulwama
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ مقامی لوگوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ’’انتظامیہ کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اس طرح کے غیر قانونی کام کیسے انجام دیے جا رہے ہیں، وہ بھی ایک ایسے علاقے میں جو ضلع صدر مقام سے محض پانچ کلو میٹر دور ہے۔‘‘ کاشتکاروں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس غیر قانونی کان کنی کے بارے میں سنجیدہ اقدامات اٹھائیں بصورت ديگر وہ ضلع صدر مقام میں احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
زرخیز اراضی کی غیر قانونی کھدائی کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، بصورت ديگر وہ دن دور نہیں جب ضلع کے زرخیز کریوا بنجر زمین میں تبدیل جائیں گے اور بادام، سیب اور زعفران کی فصل کا نام و نشان باقی نہیں رہے گا۔