وادی کشمیر کے نوجوان جہاں کھیل کود کے ساتھ ساتھ تعلیم کے میدان میں بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔ وہیں نوجوانوں میں فن خطاطی کا ہنر بھی عام ہے۔
انہیں نوجوانوں میں ضلع پلوامہ کے ٹیکن گاوں کے رہنے والے 25 سالہ منتظر رشید بھی ہیں۔ جنہوں نے اپنی صلاحیتوں کی وجہ سے ایشیاء بک آف ریکارڈز میں اپنا نام درج کرایا ہے۔
منتظر رشید پڑھائی کے ساتھ ساتھ فن خطاطی بھی کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے انہوں نے آج ایشیاء بک آف ریکارڈز کے ساتھ ساتھ انڈیا بک آف ریکارڈز میں بھی اپنا نام درج کرایا ہے۔
منتظر رشید بچپن سے ہی فن خطاطی کرتے آرہے ہیں اور آج ان کی اس کامیابی پر والدین کے ساتھ ساتھ مقامی لوگ بھی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
منتظر کا کہنا ہے 'کشمیر میں فنکاروں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ سرینگر میں کچھ مشاہدات منعقد کرائے جاتے ہیں، جہاں فنکاروں کو اپنا ہنر دکھانے کا موقع ملتا ہے لیکن ضلع پلوامہ میں ہماری سہولیات کے لیے ایسا کچھ بھی میسر نہیں ہے'۔
وہیں منتظر کی والدہ کا کہنا ہے کہ منتظر کی اس کامیابی پر انہیں کافی خوشی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ بچوں کو جس بھی شعبہ میں دلچسبی ہو اس میں ان کا ساتھ دیں۔
یہ بھی پڑھیے
جدید مشنری بروئے کار لائے جانے سے کیا جھیل ڈل صاف ہو پائے گا؟
واضح رہے کہ منتظر نے 'اسمالیسٹ آوریگیمی پیپر فلاور ود اسٹیم' کے ریکارڈ پر انڈیا بک آف ریکارڈس 2022 اور ایشیاء بک آف ریکارڈز 2021 میں اپنا نام درج کرایا ہے۔
منتظر نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ضلع میں فنکاروں کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرانا چاہیے تاکہ وہ بھی کشمیر کا نام روشن کر سکیں۔