ضلع پلوامہ میں ترال اور اونتی پورہ سب ڈویژنز میں عوام کو بہتر برقی رو فراہم کرانے کی غرض سے محکمہ بجلی کی جانب سے کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں، تاہم صارفین کو بھی بجلی کا منصفانہ استعمال کرنا چاہئے'۔ ان باتوں کا اظہار ایگزیکٹو انجینئر الیکٹریکل ڈویژن اونتی پورہ کے الطاف حُسین نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترال اور اونتی پورہ میں بجلی ترسیلی لائنز کی تجدید کاری کے علاوہ کھمبوں اور ٹرانسفارمرز کی تعداد بڑھانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے گئے ہیں، Electric Transmission Upgradations in Awantipora جبکہ حال ہی میں ترال علاقے کے لیے ایک نئی 33KV لائن کا افتتاح بھی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جدید لائن سے دونوں ڈویژنز میں وولٹیج میں بہتری کے امکانات کافی حد تک بڑھ گئے ہیں اور بجلی کی کٹوتی میں بھی کافی کمی آئے گی۔ بیک ٹو ولییج ودیگر پی آر آئی فنڈز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان فنڈز کے استعمال سے بھی بجلی سیکٹر کو کافی تقویت ملے گی۔
الطاف حُسین نے مزید کہا کہ آری پل، ترال میں رسیوینگ اسٹیشن پر کام اپریل کے پہلے ہی ہفتے میں شروع ہونے کی امید ہے، جبکہ جوبیارہ اور نورپورہ میں بھی دو نیے رسیونگ اسٹیشن بننے جارہے ہیں جس سے بجلی کٹوتی میں بہت حد تک کمی آئے گی۔
اونتی پورہ ڈویژن کے تحت آنے والے علاقوں کے اندر بجلی فیس میں اضافے کی شکایات کے پس منظر میں الطاف حُسین نے بتایا کہ ان شکایات میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور صارفین کو لوڈ کے حساب سے ہی بجلی کا استعمال کرنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اگر صارفین موم بتیوں کا استعمال کریں گے تو وہ مہینے بھر کے بجلی فیس سے زائد ہوگا'۔
انہوں نے کہا کہ'جن دیہات کو اب تک بجلی سپلائی فراہم نہیں کی گئی ہے محکمہ انہیں بجلی فراہم کرنے کے کا وعدہ بند ہے اور آنے والے وقت میں سبھی علاقوں کو بجلی فراہم کی جائے گی'۔