پلوامہ: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے چاٹہپورہ علاقہ میں 30 سال قبل ایک انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کی گئی تھی جس میں سینکڑوں یونٹس کام کررہے تھے۔ یہ اقدامات ضلع پلوامہ میں بڑھتی بے روزگاری کے پیش نظر کئے گئے تھے۔ لیکن حالیہ دنوں میں اس انڈسٹریل اسٹیٹ میں کچھ ہی یونٹس کام کررہے ہیں جبکہ اکثر بند پڑے ہوئے ہیں اور کچھ یونٹس میں یا تو سرکاری دفاتر قائم کئے گئے ہیں یا پھر رہائشی مکانات میں تبدیل کردیا ہے۔
اس انڈسٹریل اسٹیٹ میں سہولیات کا فقدان ہونے کی وجہ سے یہ یونٹس بند ہوگئے۔ وہیں حکومت کی جانب سے صنعتی اداروں کو مستحکم اور ان کی بازآبادکاری کیلئے پالیسی مرتب کی جارہی ہے تاہم حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے یہ انڈسٹریل اسٹیٹ خستہ حالی کا شکار ہے۔ یہ انڈسٹریل اسٹیٹ اگرچہ ضلع پلوامہ کا سب سے پرانا اسٹیٹ ہے تاہم یہاں کی اندرونی رابطہ سڑکیں خستہ حالی کا شکار ہیں جبکہ پانی اور بجلی کا نظام بھی ابتر ہیں۔ Old Industrial Estate Pulwama
اس ضمن میں ایک نوجوان نے کہا کہ حکومت نے قصبہ پلوامہ میں انڈسٹریل اسٹیٹ تو قائم کر دیا لیکن یہاں اکثر یونٹس بند پڑے ہوئے ہیں جبکہ یہاں بجلی، پانی اور سڑک کا کوئی بہتر نظام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ یونٹس بند ہوگئے ہیں تو سرکار اس پر کوئی کارروائی کیوں نہیں کرتی ان یونٹس کو نوجوانوں کے حوالے کیوں نہیں کیا جاتا تاکہ وہ اس سے روزگار حاصل کرسکیں۔
وہیں ایک سماجی کارکن نے کہا کہ چاٹہپورہ انڈسٹریل اسٹیٹ سب سے پرانا اسٹیٹ ہے جو آج خستہ حال ہو چکا ہے، سرکاری دفاتر کو یہ جگہ دے دی گئی ہے اور یہاں کئے یونٹس بند پڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ اس اسٹیٹ کو دوبارہ بحال کیا جائے تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔ واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں بے روزگاری کی شرح میں کافی اضافہ ہوا ہے جس پر قابو پانے کے لیے طرح طرح کے اقدامات کئے جارہے ہیں وہیں اگر انتظامیہ کی جانب سے انڈسٹریل پالیسی کو زمینی سطح پر عمل میں لایا جائے تو ان صنعتی اداروں کی وجہ سے روزگار کے وسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ Old Industrial Estate Pulwama
یہ بھی پڑھیں : Protest In Tral پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے خلاف چیوہ ترال میں احتجاج