ETV Bharat / state

Haroon Rasheed ملیے وادی کے والی بال کھلاڑی ہارون رشید سے

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والے ہارون رشید وادی کے واحد والی بال کھلاڑی ہیں، جو 21ویں ایشین مینز انڈر 20 والی بال چیمپئن شپ کے لیے آل انڈیا کیمپ میں منتخب ہوئے اور ٹورنامنٹ میں حصہ لیے۔

Meet Haroon Rasheed a volley ball player
ملیے وادی کے والی بال کھلاڑی ہارون رشید سے
author img

By

Published : Feb 22, 2023, 3:58 PM IST

ویڈیو

پلوامہ: پلوامہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں کوئیل سے تعلق رکھنے والے ہارون رشید وادی کا پہلے اور واحد والی بال کھلاڑی ہیں جو 21ویں ایشین مینز انڈر 20 والی بال چیمپئن شپ کے لیے آل انڈیا کیمپ میں منتخب ہوئے اور اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیے۔ انہیں والی بال میں بہترین کارکردگی کی بنیاد پر بھارت بھر کے مختلف ٹورنامنٹس کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ہارون جو آل راؤنڈر پوزیشن پر کھیلتے ہیں، سب جونیئر نیشنلز، جونیئر نیشنلز اور اسکول نیشنلز میں کھیل چکے ہیں۔ وہ گزشتہ دو برسوں سے ریاستی ٹیم کے کپتان ہیں۔ ان کی کپتانی میں ٹیم نے جونیئر نیشنلز میں مسلسل 4 میچ جیتے ہیں جو والی بال کے کھیل میں کشمیر میں ایک ریکارڈ ہے۔


ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ہارون کہتے ہیں کہ اپنے چچا سے متاثر ہو کر انہوں نے سنہ 2018 میں اس کھیل کو سنجیدگی سے کھیلنا شروع کیا اور والی بال میں کریئر بنانے کا فیصلہ کیا۔ تاہم ایک میچ میں والی بال کوچ منیر عالم نے انہیں کھیل تے ہوئے دیکھا تو انہوں نے ہارون کو اپنے والی بال کلب لے آئے اور ان کی تربیت کی، یہاں تربیت پاکر ان کا کھیل مزید بہتر ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ' ان کے ضلع میں والی بال کو اچھی قبولیت حاصل ہے۔ وہ وہاں سے والی بال کھیلنے کے لیے مختلف اضلاع جاتے رہتے ہیں۔ ان کے کھیل کو لوگ کافی پسند کرتے ہیں انہیں سراہتے بھی ہیں۔'

ہارون مستقبل میں ٹیم انڈیا کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں۔ تاہم وہ کہتے ہیں کھلاڑیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کافی نہیں ہیں۔ “رہائشی کیمپوں کی کمی کھلاڑیوں کو درپیش مسائل میں سے ایک ہے۔ وہ سخت تربیت کرنا چاہتے ہیں تاکہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جائے، لیکن اکیڈمیوں اور کیمپوں کی کمی ان جیسے کھلاڑیوں کی نشوونما میں رکاوٹ بن رہی ہے۔' انہوں نے سرینگر کے برعکس والی بال کے کھیل سے محبت دوسرے اضلاع میں کہیں زیادہ ہے، لیکن ان جگہوں میں انڈور اور دیگر سہولیات کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہاکہ صرف سرینگر میں والی بال کے لیے انڈور کی سہولت موجود ہے۔ دور دراز سے آنے والے کھلاڑیوں کو وہاں تک پہنچنے میں ہر مشکلا پیش آتی ہے۔ دو اضلاع کے لیے ایک انڈور سہولت ہونی چاہیے، تاکہ کھلاڑی مشق کر سکیں اور اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں'۔
بتادیں کہ وادی کے نوجوان کرکٹ سمیت سبھی دیگر کھیلوں میں حصہ لے کر جموں و کشمیر کا نام ملک و بیرون ملک میں روشن کررہے ہیں، جب کہ ہر دیہات میں کھیلا جانے والا کھیل والی بال عدم توجہ کا شکار ہے۔ اگر والی بال پر بھی توجہ دی جائے تو یہاں کے نوجوان اس کھیل میں بھی قومی و بین الاقوامی سطح پر بہترین کھیل کا مظاہرہ کرکے جموں و کشمیر کا نام روشن کریں گے۔

مزید پڑھیں:

پلوامہ میں صوبائی سطح کے والی بال چیمپئن شپ کا آغاز

ویڈیو

پلوامہ: پلوامہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں کوئیل سے تعلق رکھنے والے ہارون رشید وادی کا پہلے اور واحد والی بال کھلاڑی ہیں جو 21ویں ایشین مینز انڈر 20 والی بال چیمپئن شپ کے لیے آل انڈیا کیمپ میں منتخب ہوئے اور اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیے۔ انہیں والی بال میں بہترین کارکردگی کی بنیاد پر بھارت بھر کے مختلف ٹورنامنٹس کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ہارون جو آل راؤنڈر پوزیشن پر کھیلتے ہیں، سب جونیئر نیشنلز، جونیئر نیشنلز اور اسکول نیشنلز میں کھیل چکے ہیں۔ وہ گزشتہ دو برسوں سے ریاستی ٹیم کے کپتان ہیں۔ ان کی کپتانی میں ٹیم نے جونیئر نیشنلز میں مسلسل 4 میچ جیتے ہیں جو والی بال کے کھیل میں کشمیر میں ایک ریکارڈ ہے۔


ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ہارون کہتے ہیں کہ اپنے چچا سے متاثر ہو کر انہوں نے سنہ 2018 میں اس کھیل کو سنجیدگی سے کھیلنا شروع کیا اور والی بال میں کریئر بنانے کا فیصلہ کیا۔ تاہم ایک میچ میں والی بال کوچ منیر عالم نے انہیں کھیل تے ہوئے دیکھا تو انہوں نے ہارون کو اپنے والی بال کلب لے آئے اور ان کی تربیت کی، یہاں تربیت پاکر ان کا کھیل مزید بہتر ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ' ان کے ضلع میں والی بال کو اچھی قبولیت حاصل ہے۔ وہ وہاں سے والی بال کھیلنے کے لیے مختلف اضلاع جاتے رہتے ہیں۔ ان کے کھیل کو لوگ کافی پسند کرتے ہیں انہیں سراہتے بھی ہیں۔'

ہارون مستقبل میں ٹیم انڈیا کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں۔ تاہم وہ کہتے ہیں کھلاڑیوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کافی نہیں ہیں۔ “رہائشی کیمپوں کی کمی کھلاڑیوں کو درپیش مسائل میں سے ایک ہے۔ وہ سخت تربیت کرنا چاہتے ہیں تاکہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جائے، لیکن اکیڈمیوں اور کیمپوں کی کمی ان جیسے کھلاڑیوں کی نشوونما میں رکاوٹ بن رہی ہے۔' انہوں نے سرینگر کے برعکس والی بال کے کھیل سے محبت دوسرے اضلاع میں کہیں زیادہ ہے، لیکن ان جگہوں میں انڈور اور دیگر سہولیات کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہاکہ صرف سرینگر میں والی بال کے لیے انڈور کی سہولت موجود ہے۔ دور دراز سے آنے والے کھلاڑیوں کو وہاں تک پہنچنے میں ہر مشکلا پیش آتی ہے۔ دو اضلاع کے لیے ایک انڈور سہولت ہونی چاہیے، تاکہ کھلاڑی مشق کر سکیں اور اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں'۔
بتادیں کہ وادی کے نوجوان کرکٹ سمیت سبھی دیگر کھیلوں میں حصہ لے کر جموں و کشمیر کا نام ملک و بیرون ملک میں روشن کررہے ہیں، جب کہ ہر دیہات میں کھیلا جانے والا کھیل والی بال عدم توجہ کا شکار ہے۔ اگر والی بال پر بھی توجہ دی جائے تو یہاں کے نوجوان اس کھیل میں بھی قومی و بین الاقوامی سطح پر بہترین کھیل کا مظاہرہ کرکے جموں و کشمیر کا نام روشن کریں گے۔

مزید پڑھیں:

پلوامہ میں صوبائی سطح کے والی بال چیمپئن شپ کا آغاز

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.