بینک حکام اور سب ضلع انتظامیہ اس بارے میں معنی خیز خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے عوامی حلقوں میں خدشات کا اظہار کیا جا رہے ہے۔
تفصیلات کے مطابق آری پل میں چھ برس، قبل جموں و کشمیر بینک کی ایک برانچ کھولی گئی جسکی وجہ سے اس دور افتادہ علاقے کے لوگوں کو راحت ملی تاہم علاقے کے ایک اے ٹی ایم کی مانگ کو لیکر آبادی اب بھی سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے۔
آری پل کے ایک مقامی شہری محمد یوسف خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اے ٹی ایم نہ ہونے سے عوام کو سخت مشکلات درپیش ہیں اگرچہ بینک یہاں موجود ہے مگر اے ٹی ایم نہیں اور اس سلسلے میں عوامی فریاد کوئی سنتا ہی نہیں۔ ایک شہری فاروق احمد نے بتایا کہ کورونا کے اس دور، میں ان کو بینک چھٹیوں کے دوران ترال میں جانا پڑتا ہے۔ وہاں سے پیسہ نکالنا پڑتا ہے اور اگر دو سو روپے نکالنے ہوں تو، سو، روپیہ کرایہ ہی لگتا ہے۔
نیک عالم نے بتایا کہ چالیس گاوں اس سہولت سے محروم ہیں اسلیے ہم اپیل کرتے ہیں کہ انتظامیہ آری پل میں ایک اے ٹی ایم کھول دیں۔