ETV Bharat / state

پلوامہ تصادم: 'کل چمن تھا آج ایک صحرا ہوا' - Homeless

گزشتہ روز جنوبی کشمیر کے ترال کے چیوہ اولر علاقے میں ہوئے تصادم میں غلام محمد کا تین منزلہ مکان چند گھنٹوں میں گھریلو اسباب سمیت راکھ کے ڈیر میں تبدیل ہو گیا۔ تصادم کے دوران تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا۔

غلام محمد کی زندگی بھر کی کمائی لمحوں میں خاک
غلام محمد کی زندگی بھر کی کمائی لمحوں میں خاک
author img

By

Published : Jun 27, 2020, 8:04 PM IST

گزشتہ روز ترال کے چیوہ اولر میں ہوئے تصادم میں جہاں تین عسکریت پسند ہلاک کیے گئے، وہیں اس جھڑپ میں غلام محمد نامی مقامی شہری کا تین منزلہ مکان پورے سازوسامان کے ساتھ خاکستر ہوگیا اور یوں تشدد میں ایک اور عام شہری کی املاک راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی۔

غلام محمد کی زندگی بھر کی کمائی لمحوں میں خاک

اپنے تین منزلہ مکان کے ملبے پر بیٹھے غلام محمد سوچ رہے ہیں کہ کل آباد چمن تھا اور آج ایک صحرا ہوا، دیکھتے ہی دیکھتے یہ کیا ہوا۔

غلام محمد پیشے سے ترکھان (کارپنٹر، بڑھئی) ہے اور وہ کام پر گئے تھے جب یہ تصادم شروع ہوا۔ غلام محمد کا کہنا ہے کہ اب وہ کھُلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گیے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے غلام محمد نے بتایا کہ وہ پیشے سے بڑھئی ہیں۔ وہ تصادم کے وقت کام پر گیے تھے جبکہ دیگر افراد نزدیکی باغ میں تھے۔ ایک بچی اور بہو گھر میں تھی جنہوں نے بتایا کہ جب فائرنگ ہوئی تو عسکریت پسند دوڑتے ہوئے ہمارے مکان میں داخل ہوگئے پھر وہ ہوا جو ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا۔ ہمارا آشیانہ لٹ گیا اور تمام گھریلو اسباب خاکستر ہوگئے اور ہم نیلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گیے۔ غلام محمد کہتے ہیں کہ وہ کثیرالاولاد ہیں اور یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ کریں تو کیا کریں، کیونکہ ان کا سب کچھ لٹ گیا اور پہنا ہوا فرن بھی دوسرے کا ہے۔

اس نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اسکی مالی معاونت کی جائے تاکہ اسکی مدد ہوسکے اسکی بیوی نے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا ہے۔

ادھر مقامی اوقاف کے ذمہ دار بھی خاکستر مکان کو ازسر نو تعمیر کرنے کے لیے فنڈ جمع کر رہے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ آخر کب تک بے قصور لوگوں کی املاک یوں ہی برباد ہوتی رہے گی؟

گزشتہ روز ترال کے چیوہ اولر میں ہوئے تصادم میں جہاں تین عسکریت پسند ہلاک کیے گئے، وہیں اس جھڑپ میں غلام محمد نامی مقامی شہری کا تین منزلہ مکان پورے سازوسامان کے ساتھ خاکستر ہوگیا اور یوں تشدد میں ایک اور عام شہری کی املاک راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی۔

غلام محمد کی زندگی بھر کی کمائی لمحوں میں خاک

اپنے تین منزلہ مکان کے ملبے پر بیٹھے غلام محمد سوچ رہے ہیں کہ کل آباد چمن تھا اور آج ایک صحرا ہوا، دیکھتے ہی دیکھتے یہ کیا ہوا۔

غلام محمد پیشے سے ترکھان (کارپنٹر، بڑھئی) ہے اور وہ کام پر گئے تھے جب یہ تصادم شروع ہوا۔ غلام محمد کا کہنا ہے کہ اب وہ کھُلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گیے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے غلام محمد نے بتایا کہ وہ پیشے سے بڑھئی ہیں۔ وہ تصادم کے وقت کام پر گیے تھے جبکہ دیگر افراد نزدیکی باغ میں تھے۔ ایک بچی اور بہو گھر میں تھی جنہوں نے بتایا کہ جب فائرنگ ہوئی تو عسکریت پسند دوڑتے ہوئے ہمارے مکان میں داخل ہوگئے پھر وہ ہوا جو ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا۔ ہمارا آشیانہ لٹ گیا اور تمام گھریلو اسباب خاکستر ہوگئے اور ہم نیلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گیے۔ غلام محمد کہتے ہیں کہ وہ کثیرالاولاد ہیں اور یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ کریں تو کیا کریں، کیونکہ ان کا سب کچھ لٹ گیا اور پہنا ہوا فرن بھی دوسرے کا ہے۔

اس نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اسکی مالی معاونت کی جائے تاکہ اسکی مدد ہوسکے اسکی بیوی نے بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا ہے۔

ادھر مقامی اوقاف کے ذمہ دار بھی خاکستر مکان کو ازسر نو تعمیر کرنے کے لیے فنڈ جمع کر رہے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ آخر کب تک بے قصور لوگوں کی املاک یوں ہی برباد ہوتی رہے گی؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.