پلوامہ: وادی کشمیر میں گرمیوں کے مقابلے میں موسم سرما کے دوران بجلی کی طلب میں اضافہ جب کہ رسد میں کمی کے باعث بجلی ٹرانسفارمرز پر لوڈ بڑھنے کے نتیجے میں ٹرانسفارمز زیادہ خراب ہو جاتے ہیں۔ سرما کے دوران ٹرانسفارمز کی مرمت پر مامور میکینک کے کام میں بھی کافی اضافہ ہوتا ہے، تاہم ٹرانسفارز کی مرمت کرنے والے مکینک کا کہنا ہے کہ انہیں محکمہ بجلی کی جانب سے معقول اوزار اور حفاظتی آلات فراہم نہیں کیے جا رہے ہیں۔ Power Department Transformer Mechanics
جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع سے تعلق رکھنے والے ٹرانفارمار میکینک نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ دفعہ 370کی تنسیخ سے قبل محکمہ نے انہیں کام کے دوران استعمال ہونے والے جوتے فراہم کیے تھے جو کب کے بوسیدہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسفارمز کی مرمت کے دوران دیگر اوزاروں اور ضروری سامان کی سپلائی میں کمی کے باعث انہیں ٹرانسفارمز کی مرمت کے دوران دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ سرما کے دوران کام کا بہت زیادہ دباؤ بھی بڑھ جاتا ہے، تاہم ضروری سامان کی کمی کے باعث انکے آؤٹ پٹ میں بھی کمی واقع ہو جاتی ہے۔ انہوں نے محکمہ بجلی کے افسران سے اپیل کرتے ہوئے فوراً سے پیشتر حفاظتی آلات جلد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ سردیوں کے ایام میں وہ بہتر کام کر سکیں۔
مزید پڑھیں: Absence of electric polesبجلی کی عدم دستیابی سے عوام پریشان
ادھر، جموں وکشمیر الیکٹرک ایمپلائز یونین کے ایک عہدیدار نے بھی تصدیق کرتے ہوئے اوزاروں، حفاظتی آلات کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’’محکمہ میں کام کرنے والے سبھی ملازمین خاص کر ٹرانسفارمر مکینک کو حفاظتی آلات فراہم کئے جائیں تاکہ وہ بغیر خلل کے اپنے کام کر سکیں۔‘‘