وادی کشمیر کا سب سے بڑا انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن Indian Institute of Integrative Medicine کا فارم ضلع پلوامہ کے بونورہ علاقے میں موجود ہے جہاں اس فارم میں سال بھر ہزاروں افراد روزگار حاصل کررہے، اس فارم سے سرکار کو 5کروڑ روپے تک کی آمدنی ہوتی ہیں۔
CSIR-IIIM: کی جانب سے دوروزہ ہنرمندی فروغ پروگرام کا اہتمام یہ فارم کئی سو کنال اراضی پر پھیلا ہوا ہے اور اس فارم میں لیونڈ اور دوسرے پھل آگائے جاتے ہیں جس سے تیل حاصل کرکے ملک کے ساتھ ساتھ باقی کئی ممالک میں سپلائی کیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے اس فارم اور ملک کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہیں۔
CSIR-IIIM: کی جانب سے دوروزہ ہنرمندی فروغ پروگرام کا اہتمامCSIR-IIIM: کی جانب سے دوروزہ ہنرمندی فروغ پروگرام کا اہتمام اس کو مزید فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس کو ہر ایک اضلاع میں پہنچنے کے لئے محمکہ دن رات محنت کررہا ہیں۔ وہی اس کو عام لوگوں تک پہنچانے کے لئے محمکہ کی جانب سے کسانوں کے جانکاری کیمپ بھی منقعد کئے جارہے ہیں۔اس ضمن میں آج بونورہ پلوامہ میں بارہمولہ اور دوسرے کالجوں سے آئے ہو ئے طالب علموں کو اس آرما کاشت کرنے کے حوالے سے ایک جانکاری کیمپ کا انعقاد کیا گیاتھا، جس میں کئی نوجوان طالب علموں نے شرکت کی۔اس پروگرام میں ڈاکٹر تیج پرتاپ وائس چانسلر جی بی پنت یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی پنت نگر اور چیئرمین نیشنل ایجوکیشن پالیسی نے اس پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اس موقع پر انہوں نے بچوں پر زور دیا کہ وہ اس کو فروغ دینے کے لئے کام کریں ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس سے نوجوان روزگا حاصل کرسکتے ہیں جس کے لئے ان کو سامنے آنا چاہئے۔اس موقع پر فیلڈ اسٹیشن بونورہ کے انچارج ڈاکٹر شاہد نےکہا کہ وادی میں بےروزگار نوجوان کی تعداد کافی بڑھ گئی ہے اور ہم چاہتے ہے کہ نوجوان آرما کاشت کرکے روزگار حاصل کریں اور ان پروگرام کا مقصد بھی یہی ہوتا کہ ہم نوجوانوں کو روزگار کے مواقع پیدا کریں۔
اس موقع پر ڈاکٹر تیج پرتاپ وائس چانسلر جی بی پنت یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی پنت نگر اور چیئرمین نیشنل ایجوکیشن پالیسی نےکہا کہ آرما کی کاشت سرد علاقوں میں ہی ہوتی ہیں۔
اس کی کاشت کے لئے وادی کی آب و ہوا کافی اچھی ہے انہوں نے کہا کہ نوجوان کو آگے انا چاہئے تاکہ وہ اس سے روزگار حاصل کرسکے۔مزیدکہا کہ اس کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہیں۔