جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں محکمہ جل شکتی میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین نے خاموش احتجاج کرتے ہوئے ان کی رکی پڑی تنخواہوں کو واگزار کرنے اور انہیں محکمہ میں مستقل ملازمت فراہم کرنے کی مانگ کی۔
احتجاج کر رہے عارضی ملازمین کا کہنا تھا کہ وہ محکمہ جل شکتی میں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے یومیہ اجرت پر کام کر رہے ہیں، جبکہ انہیں کئی برسوں سے تنخواہیں فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے عارضی ملازمین نے سابقہ حکومتوں اور گورنر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا 'کئی حکومتیں آئیں اور گئیں، تاہم ہمارے مطالبات کبھی پورے نہیں کیے گئے صرف کھوکھلے وعدے ہی کئے گئے۔'
یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین کا کہنا تھا کہ سبھی حکومتوں اور گورنر انتظامیہ نے ان کے ساتھ استحصال کیا ہے جبکہ ان کے جائز مطالبات دہائیوں سے التوا میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عید ہو یا دیوالی ان کے گھر میں کبھی خوشیوں کا ماحول نہیں ہوتا کیونکہ انہیں کبھی بھی ان مواقع پر اجرت فراہم نہیں کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'گھر کا خرچ چلانے کے لئے پیسے نہیں ہیں، عید ہو یا کوئی اور تہوار ہم بچوں کو کھلونے اور نئے کپڑے تک نہیں دلا پاتے ہیں۔ اس لیے ہمیں مجبور ہو کر احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔'
احتجاجی عارضی ملازمین نے مزید کہا کہ تنخواہیں نہ ملنے سے وہ بے حد تنگدستی کا شکار ہو گئے ہیں جبکہ وہ بچوں کی اسکول فیس ادا کرنے سے بھی قاصر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر انکی رکی پڑی تنخواہیں واگزار نہ کی گئیں اور انہیں مستقل نوکری فراہم نہ گئی تو وہ کام چھوڑ ہڑتال میں مزید اضافہ کرکے احتجاج میں مزید شدت لائیں گے۔
اس ضمن میں انہوں نے لیفٹینٹ گورنر انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے التوا میں پڑے انکے دیرینہ مطالبات کو پورا کرنے کی اپیل کی ہے۔