بالاسور: اڈیشہ کی ایک خصوصی عدالت نے منگل کے روز ایک ٹیچر کو ایک طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے معاملے میں قصور وار قرار دیتے ہوئے اسے 20 سال کی قید اور 6000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ پوکسو عدالت کے خصوصی جج رنجن کمار سوتار نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد قصوروار ٹیچر کو 20 سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔ جج نے یہ بھی حکم دیا کہ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مجرم کو مزید دو سال قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔ متاثرہ کی ماں کی جانب سے 16 نومبر 2019 کو پولیس میں ایف آئی آر درج کرانے کے بعد چاندی پور تھانہ علاقے کے تحت راناساہی گاؤں کے سروج کمار داس کے طور پرشناخت کئے گئے ملزم کو پولیس نےگرفتار کرلیا۔ اپنی ایف آئی آر میں، خاتون نے الزام لگایا ہے کہ ملزم استاد نے اس کی (شکایت کنندہ کے) علم کے بغیر اسے پڑھانے کے دوران بار بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ٹیچر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 376(3)، 354(بی)، 506 اور پوکسو ایکٹ کی دفعہ 6 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عدالت نے 11 گواہوں اورثبوت کے طور پر 24 شواہد کی جانچ پڑتال بھی کی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر پرناو پانڈا نے کہا، "عدالت نے سزا اور جرمانہ سناتے ہوئے، ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی کو متاثرہ کو 4 لاکھ روپے امدادی رقم ادا کرنے کی بھی ہدایت دی۔" واضح رہے کہ دسمبر 2022 میں اڈیشہ کے بالاسور میں ایک پوکسو عدالت نے نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں ایک شخص کو 20 سال کی سخت قید کی سزا سنائی تھی۔ جج نے 11 گواہوں اور پیش کیے گئے 21 دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ سنایا۔
یہ بھی پڑھیں: Gang Rape Case in Pratapgarh اجتماعی جنسی زیادتی کے چار ملزمان کو عمر قید کی سزا
یواین آئی