نریندر مودی کو لکھے گئے مکتوب میں وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے مزید لکھا کہ ریاست مہاراشٹر کے اسٹیٹ ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی 18 جون کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ہونے والی میٹنگ میں مہاراشٹر اور ممبئی میں کورونا جیسی مہلک بیماری کی وجہ سے ایک بڑی تعداد انفکشن کا شکار ہوئی اس صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد غیر پیشہ ور کورسوں کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ کورسیز کے آخری سال کے امتحانات نہیں کرانے اور یونیورسٹیوں نے ان کی تشخیص کی بنیاد پر طلبا کو ڈگریاں تفویض کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس کے علاوہ طلبا و طالبات کو یہ بھی اختیارات دیئے گئے ہیں کہ جب بھی امتحانات منعقد ہوں گے وہ ان میں بیٹھ سکتے ہیں۔
وزیر اعلی اور ماہرین تعلیم کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں کے نمائندوں کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی لیا گیا کہ صرف متعلقہ اعلی ادارے پروفیشنل کورسیز کے امتحانات سے متعلق فیصلہ کریں گے کیونکہ وہی ان کو کونسل آف آرکیٹیکچر(سی۔او۔اے۔)فارماسیوٹیکل کونسل آف انڈیا(پی۔AITCE) باقاعدہ بناتے ہیں۔
ان اعلی اداروں میں آل انڈیا کونسل برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن(سی۔ آئی۔) کونسل آف انڈیا کے کونسلرز(بی۔سی۔آئی۔) نیشنل کونسل آف ٹیچر ایجوکیشن (این۔ سی۔ٹی۔ ای۔) ، نیشنل کونسل برائے ہوٹل منیجمنٹ اینڈ کیٹرنگ ٹکنالوجی(این۔ سی۔ایچ۔ایم۔سی۔ ٹی) بھی شامل ہیں۔
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے ذریعہ لکھے گئے خط میں درخواست کی گئی ہے کہ اعلی سطح کے قومی اداروں کو پیشہ ورانہ کورسیز کے آخری سال سمسٹر امتحانات منسوخ کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے پر عمل درآمد کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں ضروری ہدایات جاری کی جائیں۔