ETV Bharat / state

ودربھ میں کانٹے کی ٹکر، نتائج حیران کن ہونے کا امکان

لوک سبھا انتخابات 2019 کے لیے پہلے مرحلے میں ریاست مہاراشٹر کے ودربھ کے سات پارلیمانی حلقے میں پولنگ ہوگی۔ نتن گڈکری، ہنس راج اہیر، مانک راؤ ٹھاکرے کا وقار داؤ پر لگا ہوا ہے۔

author img

By

Published : Apr 11, 2019, 4:29 AM IST

Updated : Apr 11, 2019, 4:35 AM IST

ودربھ میں کانٹے کی ٹکر، نتائج حیران کن ہونے کا امکان

پہلے مرحلے کے لیے 11 اپریل کو پولنگ ہوگی۔ اس انتخاب میں قدآور اور نئے امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ودربھ میں کون سا امیدوار کس کے خلاف لڑ رہا ہے۔ آئیے جانتے ہیں۔

ناگپور:

لوک سبھا انتخابات 2019 کے لیے مرکزی وزیر نتن گڈکری کے خلاف نانا پٹولے انتخابی میدان میں ہیں۔ دونوں ہی امیدواروں نے دن رات انتخابی مہم چلائی۔

ناگپور کے قلعے پر اپنا قبضہ برقرار رکھنا گڈکری کے لیے ایک بڑا چیلینج سمجھا جا رہا ہے۔

بی جے پی سے حال ہی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے نانا پٹولے کو کانگریس نے امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں اتارا ہے۔

پٹولے کو گڈکری کی جیت کے سلسلے کو توڑنے کا یقین ہے۔ گڈکری کے ساتھ سنگھ کی پوری طاقت ہے جبکہ نانا پٹولے کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہو رہی ہے جس کی وجہ سے یہ مقابلہ دلچسپ ہو سکتا ہے۔

وردھا:

وردھا لوک سبھا حلقے سے بی جے پی کے رکن پارلیمان رام داس تڑس کے خلاف کانگریس کی امیدوار چارولتا ٹوکس کے درمیان کانٹے کی ٹکر نظر آ رہی ہے۔

سنہ 2014 کے انتخابات میں رام داس تڑس مودی لہر پر سوار ہو کر 2 لاکھ 15 ہزار کے ووٹوں کے فرق سے کامیاب ہوئے۔

لیکن اس بار ان کا چارولتا ٹوکس سے سخت مقابلہ ہے۔ ٹوکس ایک عرصے سے سیاست میں سرگرم ہیں جس کی وجہ سے تڑس کو وہ زبردست ٹکر دے سکتی ہیں۔

وردھا لوک سبھا کے شہری علاقے میں بی جے پی کا دبدبہ ہے تو دیہی علاقوں میں کانگریس کے بازی مارنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ایوت محل ۔ واشم:

ایوت محل ۔ واشم لوک سبھا حلقے سے شیوسینا کے امیدوار بھاونا گاولی رکن پارلیمان ہیں۔ اس بار ان کے سامنے کانگریس نے مہاراشٹر کے سابق صدر مانک راو ٹھاکرے کو انتخابی میدان میں اتارا ہے جبکہ بچو کڑو کی پرہار سنگھنٹا کی طرف سے کسان کی بیوہ محترمہ ویشالی بھی انتخاب لڑ رہی ہیں۔

جس کی وجہ سے ایوت محل ۔ واشم پارلیمانی حلقے میں سہ رخی
مقابلہ ہے۔

بھاونا گاولی کو اپنی کامیابی یقین ہے تو ویشالی نے گرامین علاقوں میں زبردست انتخابی مہم چلا کر گاولی کو چیلینج دیا ہے نیز مانک راو ٹھاکرے کے میدان میں ہونے کی وجہ سے کسی بھی امیدوار کے لیے جیت کی راہ آسان نہیں بتائی جا رہی ہے۔

چندرپور:

چندرپور لوک سبھا حلقے سے ملک کے مرکزی وزیر برائے امور داخلہ ہنس راج اہیر کے لیے اس بار جیت کی راہ آسان نہیں بتائی جا رہی ہے۔

چونکہ شیوسینا کے رکن اسمبلی بالو دھانورکر نے کانگریس میں شمولیت اخیتار کی ہے۔

جس کی وجہ سے چندرپور ضلع میں انتخابی نتائج میں الٹ پھیر ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

بالو دھانورکر کی زوردار اںتخابی مہم کے سبب ہنس راج اہیر کی جیت راہ اس بار مشکل نظر آ رہی ہے اور اس حلقے میں بڑا الٹ پھیر ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

رام ٹیک:

لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں ودربھ کی 7 سیٹ پر پولنگ ہوگی۔ اس میں رام ٹیک پارلیمانی حلقہ بھی شامل ہے۔

سنہ 2014 کے انتخابات میں شیوسینا کے امیدوار کرپال تمانے نے کانگریس کے قدآور رہنما مکل واسنک کو کثیر ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔

لیکن اب سیاسی منظر نامہ مکمل طور پر بدل گیا ہے اور اب کرپال تمانے کے لیے دوبارہ جیت حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا۔

کانگریس پارٹی کے امیدوار سابق چانسلر افسر کشور گجبھئے نے زبردست انتخابی مہم چلائی ہے جس کی وجہ سے حیرت انگیز نتائج سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔

پہلے مرحلے کے لیے 11 اپریل کو پولنگ ہوگی۔ اس انتخاب میں قدآور اور نئے امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ودربھ میں کون سا امیدوار کس کے خلاف لڑ رہا ہے۔ آئیے جانتے ہیں۔

ناگپور:

لوک سبھا انتخابات 2019 کے لیے مرکزی وزیر نتن گڈکری کے خلاف نانا پٹولے انتخابی میدان میں ہیں۔ دونوں ہی امیدواروں نے دن رات انتخابی مہم چلائی۔

ناگپور کے قلعے پر اپنا قبضہ برقرار رکھنا گڈکری کے لیے ایک بڑا چیلینج سمجھا جا رہا ہے۔

بی جے پی سے حال ہی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے نانا پٹولے کو کانگریس نے امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں اتارا ہے۔

پٹولے کو گڈکری کی جیت کے سلسلے کو توڑنے کا یقین ہے۔ گڈکری کے ساتھ سنگھ کی پوری طاقت ہے جبکہ نانا پٹولے کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہو رہی ہے جس کی وجہ سے یہ مقابلہ دلچسپ ہو سکتا ہے۔

وردھا:

وردھا لوک سبھا حلقے سے بی جے پی کے رکن پارلیمان رام داس تڑس کے خلاف کانگریس کی امیدوار چارولتا ٹوکس کے درمیان کانٹے کی ٹکر نظر آ رہی ہے۔

سنہ 2014 کے انتخابات میں رام داس تڑس مودی لہر پر سوار ہو کر 2 لاکھ 15 ہزار کے ووٹوں کے فرق سے کامیاب ہوئے۔

لیکن اس بار ان کا چارولتا ٹوکس سے سخت مقابلہ ہے۔ ٹوکس ایک عرصے سے سیاست میں سرگرم ہیں جس کی وجہ سے تڑس کو وہ زبردست ٹکر دے سکتی ہیں۔

وردھا لوک سبھا کے شہری علاقے میں بی جے پی کا دبدبہ ہے تو دیہی علاقوں میں کانگریس کے بازی مارنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ایوت محل ۔ واشم:

ایوت محل ۔ واشم لوک سبھا حلقے سے شیوسینا کے امیدوار بھاونا گاولی رکن پارلیمان ہیں۔ اس بار ان کے سامنے کانگریس نے مہاراشٹر کے سابق صدر مانک راو ٹھاکرے کو انتخابی میدان میں اتارا ہے جبکہ بچو کڑو کی پرہار سنگھنٹا کی طرف سے کسان کی بیوہ محترمہ ویشالی بھی انتخاب لڑ رہی ہیں۔

جس کی وجہ سے ایوت محل ۔ واشم پارلیمانی حلقے میں سہ رخی
مقابلہ ہے۔

بھاونا گاولی کو اپنی کامیابی یقین ہے تو ویشالی نے گرامین علاقوں میں زبردست انتخابی مہم چلا کر گاولی کو چیلینج دیا ہے نیز مانک راو ٹھاکرے کے میدان میں ہونے کی وجہ سے کسی بھی امیدوار کے لیے جیت کی راہ آسان نہیں بتائی جا رہی ہے۔

چندرپور:

چندرپور لوک سبھا حلقے سے ملک کے مرکزی وزیر برائے امور داخلہ ہنس راج اہیر کے لیے اس بار جیت کی راہ آسان نہیں بتائی جا رہی ہے۔

چونکہ شیوسینا کے رکن اسمبلی بالو دھانورکر نے کانگریس میں شمولیت اخیتار کی ہے۔

جس کی وجہ سے چندرپور ضلع میں انتخابی نتائج میں الٹ پھیر ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

بالو دھانورکر کی زوردار اںتخابی مہم کے سبب ہنس راج اہیر کی جیت راہ اس بار مشکل نظر آ رہی ہے اور اس حلقے میں بڑا الٹ پھیر ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

رام ٹیک:

لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں ودربھ کی 7 سیٹ پر پولنگ ہوگی۔ اس میں رام ٹیک پارلیمانی حلقہ بھی شامل ہے۔

سنہ 2014 کے انتخابات میں شیوسینا کے امیدوار کرپال تمانے نے کانگریس کے قدآور رہنما مکل واسنک کو کثیر ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔

لیکن اب سیاسی منظر نامہ مکمل طور پر بدل گیا ہے اور اب کرپال تمانے کے لیے دوبارہ جیت حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا۔

کانگریس پارٹی کے امیدوار سابق چانسلر افسر کشور گجبھئے نے زبردست انتخابی مہم چلائی ہے جس کی وجہ سے حیرت انگیز نتائج سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔

Intro:Body:

sdy8jyu


Conclusion:
Last Updated : Apr 11, 2019, 4:35 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.