ETV Bharat / state

Saamana Editorial on Aryan: این سی بی کے دفاتر بند کرکے افسران کو چھٹی پر بھیج دیں

بامبے ہائی کورٹ نے اپنے معائنہ میں پایا ہے کہ شارخ خان کے بیٹے آرین خان کے خلاف نشیلی اشیاء رکھنے یا استعمال کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ این سی بی کی ٹیم نے ایک سازش کے تحت فرضی طور پر آرین خان سمیت دیگر بچوں کو گرفتار کرکے جیل میں رکھا تھا۔ آرین کے خلاف این سی بی کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

author img

By

Published : Nov 22, 2021, 1:50 PM IST

ممبئی: این سی بی کے دفاتر بند کرکے، افسران کو چھٹی پر بھیج دیں: سامنا
ممبئی: این سی بی کے دفاتر بند کرکے، افسران کو چھٹی پر بھیج دیں: سامنا

ممبئی: مرکزی تفتیشی ایجنسی (NCB) مہاراشٹر میں جس طرح سے اپنے کام کو انجام دے رہی ہے اس کا ہر روز انکشاف ہو رہا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے اپنے معائنہ میں پایا ہے کہ شارخ خان کے بیٹے آرین خان کے خلاف نشیلی اشیاء رکھنے یا استعمال کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ ہائی کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کروز پارٹی کیس میں آرین خان کی موبائل چیٹ میں بھی سازش کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس ضمن میں شیوسینا کے ترجمان سامنا نے اہم اداریہ (Saamana Editorial on Aryan) لکھا ہے۔

ممبئی: این سی بی کے دفاتر بند کرکے، افسران کو چھٹی پر بھیج دیں: سامنا
ممبئی: این سی بی کے دفاتر بند کرکے، افسران کو چھٹی پر بھیج دیں: سامنا

اس کا مطلب ہے کہ این سی بی کی ٹیم نے ایک سازش کے تحت فرضی طور پر آرین خان سمیت دیگر بچوں کو گرفتار کرکے 20 سے 25 دن تک جیل میں رکھا تھا۔ آرین کے خلاف این سی بی کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ اگر بامبے ہائی کورٹ کا مشاہدہ ایسا ہے تو ان تمام افسران کو گرفتار کیا جانا چاہیے جنہوں نے ان بچوں کو پھنساکر تاوان لینے کی کوشش کی تھی۔

این سی بی کی متنازعہ اور جھوٹی کارروائیوں کے نئے شواہد آئے روز منظر عام پر آ رہے ہیں اور اس کی وجہ سے مرکزی تفتیشی ایجنسی کا وقار مجروح ہو رہا ہے۔

مہاراشٹر میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو جھوٹے جرائم کا اندراج کرکے تاوان، گاڑی گھوڑا وصول کرنے والا گروہ بن گیا ہے اور بھارتی جنتا پارٹی کے لوگ اس گروہ کی جانب سے کیے جانے والے تاوان کی حمایت کر رہے تھے۔

وزیر نواب ملک نے NCB کی ٹیم کے کارناموں کو ثبوتوں کے ساتھ سامنے لاکر اچھا کام کیا ہے، خود ملک کے داماد پر اسی گینگ نے جھوٹے مقدمات درج کرکے تاوان وصول کرنے کی کوشش کیا تھا۔

مہاراشٹر میں فلمی ستاروں، ان کے بچوں، تاجروں، سیاستدانوں کے رشتہ داروں کو فرضی معاملات میں پھنساکر تاوان وصول کرنے والی مرکزی ایجنسی کے خلاف اب ریاست میں احتجاج شروع ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں:

اس فرضی معاملے پر شرد پوار نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے سرزنش کی ہے، انہوں ہے کہ سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے جیل میں رہنے کے ہر دن کی قیمت چکانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انل دیشمکھ پر الزام لگانے والے ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ مفرور ہیں۔ ان کا ٹھکانہ کسی کو معلوم نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے خود پوچھا ہے کہ پرمبیر سنگھ کہاں ہیں؟ اور انیل دیشمکھ اس 'مفرور' افسر کے الزام میں جیل میں ہیں۔

لکھیم پور کھیری میں احتجاج کرنے والے کسانوں کو کچلنے والے وزیر کے بیٹے کو حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ مرکزی وزیر اجے مشرا کے استعفیٰ کا مطالبہ کا زور پکڑتا جا رہا ہے۔ لیکن اجے مشرا کا استعفیٰ لینے کے بجائے وزیر اعظم مودی ان کو اپنی گود میں بٹھائے ہوئے ہیں۔ یہ کیسا انصاف ہے؟ قوانین اور ضابطوں کی غلامی صرف سیاسی مخالفین اور دوسروں کے لیے کھلا میدان ہے۔

ممبئی: مرکزی تفتیشی ایجنسی (NCB) مہاراشٹر میں جس طرح سے اپنے کام کو انجام دے رہی ہے اس کا ہر روز انکشاف ہو رہا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے اپنے معائنہ میں پایا ہے کہ شارخ خان کے بیٹے آرین خان کے خلاف نشیلی اشیاء رکھنے یا استعمال کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ ہائی کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کروز پارٹی کیس میں آرین خان کی موبائل چیٹ میں بھی سازش کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس ضمن میں شیوسینا کے ترجمان سامنا نے اہم اداریہ (Saamana Editorial on Aryan) لکھا ہے۔

ممبئی: این سی بی کے دفاتر بند کرکے، افسران کو چھٹی پر بھیج دیں: سامنا
ممبئی: این سی بی کے دفاتر بند کرکے، افسران کو چھٹی پر بھیج دیں: سامنا

اس کا مطلب ہے کہ این سی بی کی ٹیم نے ایک سازش کے تحت فرضی طور پر آرین خان سمیت دیگر بچوں کو گرفتار کرکے 20 سے 25 دن تک جیل میں رکھا تھا۔ آرین کے خلاف این سی بی کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ اگر بامبے ہائی کورٹ کا مشاہدہ ایسا ہے تو ان تمام افسران کو گرفتار کیا جانا چاہیے جنہوں نے ان بچوں کو پھنساکر تاوان لینے کی کوشش کی تھی۔

این سی بی کی متنازعہ اور جھوٹی کارروائیوں کے نئے شواہد آئے روز منظر عام پر آ رہے ہیں اور اس کی وجہ سے مرکزی تفتیشی ایجنسی کا وقار مجروح ہو رہا ہے۔

مہاراشٹر میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو جھوٹے جرائم کا اندراج کرکے تاوان، گاڑی گھوڑا وصول کرنے والا گروہ بن گیا ہے اور بھارتی جنتا پارٹی کے لوگ اس گروہ کی جانب سے کیے جانے والے تاوان کی حمایت کر رہے تھے۔

وزیر نواب ملک نے NCB کی ٹیم کے کارناموں کو ثبوتوں کے ساتھ سامنے لاکر اچھا کام کیا ہے، خود ملک کے داماد پر اسی گینگ نے جھوٹے مقدمات درج کرکے تاوان وصول کرنے کی کوشش کیا تھا۔

مہاراشٹر میں فلمی ستاروں، ان کے بچوں، تاجروں، سیاستدانوں کے رشتہ داروں کو فرضی معاملات میں پھنساکر تاوان وصول کرنے والی مرکزی ایجنسی کے خلاف اب ریاست میں احتجاج شروع ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں:

اس فرضی معاملے پر شرد پوار نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے سرزنش کی ہے، انہوں ہے کہ سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے جیل میں رہنے کے ہر دن کی قیمت چکانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انل دیشمکھ پر الزام لگانے والے ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ مفرور ہیں۔ ان کا ٹھکانہ کسی کو معلوم نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے خود پوچھا ہے کہ پرمبیر سنگھ کہاں ہیں؟ اور انیل دیشمکھ اس 'مفرور' افسر کے الزام میں جیل میں ہیں۔

لکھیم پور کھیری میں احتجاج کرنے والے کسانوں کو کچلنے والے وزیر کے بیٹے کو حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ مرکزی وزیر اجے مشرا کے استعفیٰ کا مطالبہ کا زور پکڑتا جا رہا ہے۔ لیکن اجے مشرا کا استعفیٰ لینے کے بجائے وزیر اعظم مودی ان کو اپنی گود میں بٹھائے ہوئے ہیں۔ یہ کیسا انصاف ہے؟ قوانین اور ضابطوں کی غلامی صرف سیاسی مخالفین اور دوسروں کے لیے کھلا میدان ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.