مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد حکومت بنانے کے لیے ہنگامہ آرائی کے درمیان وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس کا بڑا بیان آیا ہے۔ فڑنویس نے کہا ہے کہ بی جے پی نے کبھی بھی شیوسینا سے 50-50 کا وعدہ نہیں کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہاراشٹر میں حکومت بی جے پی کی قیادت میں ہی تشکیل دی جائے گی اور میں ریاست میں پانچ برس تک وزیر اعلی رہوں گا۔
بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سنجے کاکڑے نے دعوی کیا کہ مہاراشٹر میں شیوسیناکے تقریبا 45 نو منتخب ارکان اسمبلی بی جے پی کے ساتھ حکومت سازی کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شیوسینا کے ایم ایل اے جو بھی کریں اور کہتے رہیں لیکن ہم بی جے پی کے ساتھ حکومت کا حصہ بننا چاہتے ہیں"۔
شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ 50-50 کے فارمولے پر سمجھوتہ کیا گیا ہے اگر بی جے پی رام کے نام کا نعرہ لگاتی ہے تو وہ سچ بولے اور بتائے کہ معاہدہ پہلے ہی 50-50 پر ہوچکا تھا۔
وہیں ایک سوال کہ مہاراشٹر میں حکومت بنانے میں تاخیر کیوں ہورہی ہے؟ کے جواب میں انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کوئی دشینت نہیں ہے جس کے والد جیل میں ہیں۔یہاں ہم ہیں جو مذہب اور سچائی کی سیاست کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ شرد جی جنہوں نے بی جے پی اور کانگریس کے خلاف ماحول تیار کیا ہے جو کبھی بھی بی جے پی کے ساتھ نہیں جائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے پاس اور بھی آپشن ہیں لیکن ہم اس اختیار کو قبول کرنے کا گناہ نہیں کرنا چاہتے ہیں کیونکہ شیوسینا نے ہمیشہ حق کی سیاست کی ہے اور ہم اقتدار کے بھوکے نہیں ہیں۔